ڈگڈول کے مقام پر پسی گر آنے سے قومی شاہراہ ٹریفک کی آمد ورفت کے لئے بند

0
0

تقریباً6گھنٹے کے بعد ٹریفک بحال ، مسافروں کے ساتھ ساتھ سکولی بچوں کو شدید مشکلات کا سامنا
اجمل ملک
رام بن // جموں سرینگر شاہراہ پر رام بن کے ڈگڈول کے مقام پر بھاری پسی گر آنے سے شاہراہ پرٹریفک تقریباً6گھنٹے تک بند رہا جس کے نتیجے میں مسافروں کے ساتھ ساتھ عام لوگوں اور بچوں کو شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑ ا ۔ تفصیلات کے مطابق جموں سرینگر قومی شاہراہ ڈگڈول کے مقام پر بھاری پسی گر آنے سے ٹریفک کی آمد ورفت چھ گھنٹوں تک معطل رہی اور مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑا ۔ تاہم بعد میں فورلین کی تعمیر اور موجودہ شاہراہ کی مرمت پر معمور تعمیراتی کمپنی نے ملبے اور پتھروں کو ہٹا کر ٹریفک کوآمد ورفت کے لئے بحال کر دیا ۔اس سلسلے میں مقامی لوگوں نے کہاکہ شاہراہ پر ڈگڈول رام بن کے مقام پر فورلین کی تعمیراتی سائڈ پر ایک بھاری پسی گر آئی جس کی وجہ سے شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل ٹھپ ہو کر رہ گئی اور سینکڑوں مسافر و مال بردار گاڑیوں کو در ماندگی کا سامنا کرنا پڑا ۔ شاہراہ بند ہونے کی وجہ سے شاہراہ پر مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔اس سلسلے میں مسافروں نے بتایا کہ گزشتہ تین چار برسوں سے جموں سرینگر قومی شاہراہ رام بن اور بانہال کے درمیان میں نہ جا نے کب اور کس جگہ پر مسافروں کے لئے موت کا کنواں ثابت ہو یہ کسی کو معلوم نہیں ۔ انہوں نے کہاکہ رام بن سے بانہال تک ہر دس فٹ کے بعد پسیوں کا گرنا شروع رہتا ہے جس کی وجہ سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا ہونا ہی تھا لیکن اس کے ساتھ ساتھ رام بن اور بانہال کے درمیان والے بچے اپنی تعلیم سے محروم ہو کر رہ گئے ہیں لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ اس سلسلے میں ضلع انتظامیہ کسی بھی قسم کے اقدامات نہیں اُٹھا رہا ہے اور نہ ہی مسافروں اور مقامی عوام کی مشکلات کا ازالہ کیا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ مسافر ایسے مقامات پر درماندہ ہو کر رہ جاتے ہیں جہاں پر انہیں پینے کے لئے پانی تک دستیاب نہ ہوتا جبکہ مسافروں نے پسی کو پیدل کراس کر کے بانہال اور رام بن کی راہ لی ہے ۔ اس جگہ پر فورلین کو تعمیر کر رہی کمپنی ایچ سی سی نے اگر چہ پسی آنے کے فوری بعد اسے ہٹانے کی کوشش کی تھی لیکن اوپر سے گر آ رہے لگاتار پتھروں کی وجہ سے وہ مشینری کو فوری طور پر کام پر نہ لگا سکے ۔ اس سلسلے میں ٹریفک پولیس اہلکار کے مطابق مسلسل پسی اور پتھروں کا گر آنا کام میں سب سے بڑی رکاوٹ بنے جس کی وجہ سے ٹریفک کی آمد ورفت کو جلد بحال نہ کر سکے ۔ اس دوران شاہراہ پر پسی کے دونوں طرف بھاری ٹریفک جام لگ گیا جسے بعد میں کھولنے میں ٹریفک پولیس کو شدید دقتوں کا سامنا کر نا پڑا۔

 

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا