تقریباً 80 فیصد مویشیوں کو ویکسین دی گئی، بیماری موجود، متاثرہ جانور علاج کے لیے اچھا ردعمل دکھا رہے ہیں
لازوال ڈیسک
لیہہ؍؍کرگلپی پی آر کی ایک وبائ، جو کہ ایک انتہائی متعدی وائرل بیماری ہے ،نے حال ہی میں شکر-چکتان بلاک کے مختلف دیہاتوں پر حملہ کیا، جس سے مقامی کمیونٹی اور مویشیوں کے مالکان میں تشویش پیدا ہوئی۔پی پی آرجسے عام طور پر بکری کا طاعون کہا جاتا ہے، ایک وائرل بیماری ہے جو بکریوں اور بھیڑوں کے لیے شدید خطرہ ہے۔ یہ بیماری پی پی آر وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے۔اس میں بخار، ناک اور آنکھ سے خارج ہونے والا مادہ، کھانسی، نمونیا، منہ کے چھالے اور اسہال جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔پی پی آراہم پیداواری نقصانات اور اموات کی بلند شرح کا باعث بن سکتا ہے، جس سے خطے کے مویشیوں کی فلاح و بہبود کے لیے اس کی تیزی سے روک تھام بہت ضروری ہے۔پی پی آر کی منتقلی متاثرہ جانوروں، سانس کی بوندوں، اور آلودہ خوراک اور پانی کے ذرائع سے براہ راست رابطے سے ہوتی ہے۔اس سلسلے میں ڈاکٹر انور علی، بلاک ویٹرنری آفیسر چکتان نے بتایا کہ شکر گاؤں میں موسم گرما کے چرانے کے کیمپ سے اس وباء کی اطلاع ملی اور اس کے بعد یہ بیماری شکر کے ملحقہ علاقوں میں پھیل گئی۔وہیںبیماری کی متعدی نوعیت کا ادراک کرتے ہوئے، ماہرین کی ایک ٹیم موقع پر تشکیل دی گئی اور اسے بیماری پر قابو پانے کے لیے روانہ کیا گیا جس کے بعد ابتدائی رپورٹ سامنے آئی۔دریں اثناء ٹیم نے پہاڑی چراگاہوں کا دورہ کیا اور زندہ جانوروں سے خون، سیرم اور ناک کے جھاڑو کے نمونے حاصل کیے جنہیں تصدیق کے لیے ڈیزیز انویسٹی گیٹنگ لیبارٹری، نوشہرہ، سری نگر بھیج دیا گیا۔وہیںفوری کارروائی کرتے ہوئے، ڈائرکٹر اینیمل/ شیپ ہسنڈری اور ماہی پروری نے بروقت پی پی آر ویکسین حاصل کی اور اس کے نتیجے میں بھیڑ پالنے کے محکمہ کرگل کی طرف سے شکر چکتان بلاک میں ویکسینیشن مہم شروع کی گئی۔وہیںبلاک میں تقریباً 80 فیصد مویشیوں کو ٹیکے لگائے گئے۔