مقامی لوگوں نے ٹریفک کے اعلیٰ حکام سے ٹریفک قوانین کی دھجیاںاُڑانے کے سلسلے پر لگام کسنے اوسفرمحفوظ بنانے کی اپیل کی
سید زاہد
بدھل؍؍ راجوری ضلع کے بدھل کوٹرنکہ میں اوور لوڈنگ کا خطرہ ایک سنگین مسئلہ بن گیا ہے کیونکہ متعلقہ محکمہ و حکام کی ناک کے نیچے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کوئی سخت کارروائی کرنے میں ناکام رہا ہے۔ مقامی لوگوں نے کہا کہ اوور لوڈنگ منی بسیں ٹیمپو آٹو میجک عام طور پر بدھل کوٹرنکہ کی بڑی سڑکوں پر دیکھی جا سکتی ہیں کیونکہ مقامی ڈرائیور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں اور گنجائش سے زیادہ مسافروں کو بٹھا رہے ہیں۔ دوسری جانب ٹریفک پولیس راجوری ضلع کے بدھل کوٹرنکہ میں اوور لوڈنگ کی لعنت کے خلاف لڑنے کے بلند و بانگ دعوے کرتی ہے لیکن دعوے صرف کاغذوں پر ہیں کیونکہ منی بس ٹیپمو آٹو میجک اور دیگر مسافر گاڑیوں کی اوور لوڈنگ کا سلسلہ منظر عام ہوتا جا رہا ہے جبکہ ٹریفک پولیس ایسے معاملات کو سنجیدگی سے روکنے میں پوری طرح سے ناکام ہوئی ہے۔ اس سے متعلقہ محکمہ کی ناکامی کا پتہ چلتا ہے کہ بدھل کوٹرنکہ خواص میں اوور لوڈنگ کا سلسلہ بدستور جاری ہے جس میں کئی علاقوں کے دیہات کی رابطہ سڑکیں بھی شامل ہیں۔ اگرچہ حکام اوور لوڈنگ پر قابو پانے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن پھر بھی یہ کئی سڑکوں کوٹرنکہ بدھل کے ساتھ بلا روک ٹوک جاری ہے۔ بدھل کوٹرنکہ گاؤں کی سڑکوں کے ساتھ مسافروں سے بھری ہوئی دیکھی جا سکتی ہے جو کوٹرنکہ سے بدھل بشمول خواص سے کوٹرنکہ تک جاتی ہے۔ بدھل سے کنڈھردان تک آٹو میجک ڈرائیور کی کئی سڑکیں باہر اور پیچھے سے لٹکے ہوئے مسافروں سے بھاری بھرکم ہیں۔ بدھل کوٹرنکہ خواص کے مختلف علاقوں کے لوگوں نے بتایا کہ اوور لوڈنگ کی وجہ سے انہیں شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ ایک ڈراؤنا خواب ثابت ہو رہا ہے۔ مسافروں کو شدید پریشانی میں ڈالنے کے علاوہ اس سے لوگوں کی جانوں کو بھی خطرہ ہے۔ بدھل کوٹرنکہ میں اوور لوڈنگ ایک پریشانی بن گئی ہے۔ مقامی لوگ حیران ہیں کہ متعلقہ حکام اس کے خلاف کارروائی نہیں کررہے ہیں۔ اوور لوڈڈ گاڑی پر سوار ہونے سے پہلے دس بار سوچنا پڑتا ہے لیکن اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔اس ضمن میں مقامی لوگوں نے ٹریفک کے اعلی حکام سے بدھل کوٹرنکہ سڑکوں پر اوور لوڈنگ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی مانگ کی ہے۔