یہ نئی عمارت 140 کروڑ ہندوستانیوں میں ایک نئی توانائی ڈالے گی
لازوال ڈیسک
نئی دہلی؍؍ وزیر اعظم نریندر مودی نے آج پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں راجیہ سبھا سے خطاب کیا۔ایوان سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آج کا موقع تاریخی اور یادگار ہے۔ انہوں نے لوک سبھا میں اپنے خطاب کو یاد کیا اور اس خاص موقع پر راجیہ سبھا سے خطاب کرنے کے موقع پر چیئر کا شکریہ ادا کیا۔یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ راجیہ سبھا کو پارلیمنٹ کا ایوان بالا سمجھا جاتا ہے، وزیر اعظم نے آئین بنانے والوں کے ارادوں پر روشنی ڈالی کہ یہ ایوان سیاسی گفتگو کے بہاؤ سے اوپر اٹھ کر سنجیدہ فکری مباحث کا مرکز بن جائے۔ وزیر اعظم نے کہا جیسا کہ انہوں نے نوٹ کیا کہ قوم کے لیے اس طرح کے تعاون سے کارروائی کی قدر میں اضافہ ہوتا ہے۔وزیر اعظم نے سرواپلی رادھا کرشنن کے حوالے سے کہا کہ پارلیمنٹ صرف ایک قانون ساز ادارہ نہیں ہے بلکہ ایک سوچا سمجھا ادارہ ہے۔ مسٹرمودی نے کہا کہ راجیہ سبھا میں معیاری بحثیں سن کر ہمیشہ خوشی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی پارلیمنٹ صرف ایک نئی عمارت نہیں ہے بلکہ ایک نئی شروعات کی علامت بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امرت کال کی صبح، یہ نئی عمارت 140 کروڑ ہندوستانیوں میں ایک نئی توانائی ڈالے گی۔وزیراعظم نے ایک مقررہ وقت میں اہداف حاصل کرنے کی ضرورت پر زور دیا کیونکہ قوم مزید انتظار کرنے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عوام کی امنگوں پر پورا اترنے کے لیے نئی سوچ اور اسلوب کے ساتھ آگے بڑھیں اور اس کے لیے کام اور فکری عمل کا دائرہ وسیع کرنا ہوگا۔وزیراعظم نے کہا کہ ایوان پارلیمانی استحقاق کے حوالے سے ملک بھر کے قانون ساز اداروں کے لیے تحریک کا باعث بن سکتا ہے۔گزشتہ 9 سالوں میں کیے گئے فیصلوں پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے ان مسائل کی نشاندہی کی جو کئی دہائیوں سے زیر التوا ہیں اور انہیں یادگار تصور کیا جاتا ہے۔ "اس طرح کے مسائل کو چھونے کو سیاسی نقطہ نظر سے ایک بہت بڑی غلطی سمجھا جاتا تھا”۔ انہوں نے ذکر کیا کہ حکومت نے اس سمت میں بڑی پیش رفت کی ہے حالانکہ ان کے پاس راجیہ سبھا میں مطلوبہ تعداد نہیں تھی۔ انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ مسائل کو قوم کی بہتری کے لیے اٹھایا اور حل کیا گیا اور اس کا سہرا اراکین کی پختگی اور ذہانت کو دیا۔ "راجیہ سبھا کے وقار کو ایوان میں بڑی تعداد کی وجہ سے نہیں بلکہ مہارت اور سمجھداری کی وجہ سے برقرار رکھا گیا تھا- وزیراعظم نے اس کارنامے پر ایوان کے تمام ارکان کا شکریہ ادا کیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ نظام میں تبدیلیوں کے باوجود جمہوری سیٹ اپ میں قومی مفاد کو مقدم رکھنے کی کوشش کی گئی ہے۔