مقامی لوگوں نے متعلقہ اسکول کی درجہ بندی کا بھی کیا مطالبہ
جی ایم خان
منجا کوٹ //زون منجاکوٹ کے گورنمنٹ مڈل اسکول نیالی خستہ حالی کا شکار ہے ۔ یہاں کہ تعلیمی نظام سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ غریب لوگوں کے بچوں کے مستقبل کے ساتھ ایک طرح کا مزاق ہے ۔تفصیلات کے مطابق مڈل اسکول نیالی کی افتتاح سال 1952 میں ہوا تھا جس کو 2004 میں پرائمری اسکول سے مڈل اسکول کا درجہ دیا گیا تھا جس سے لوگوں میں خوشی کی لہر دیکھنے کو ملی تھی۔مگر اس کے بعد متعلقہ اسکول کا باو عدم ہی نرالا ہو گیا کہ یہاں کے بچوں کے مستقبل کی بہتری کے بارے میں کسی نہ کچھ بھی نہ سوچا۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ مڈل اسکول نیالی میں لگ بھگ 114 طلباءو طالبات زیر تعلیم ہیں مگر بدقسمتی کی بات ہے کہ اتنے بچوں پر محض چھ ہی اساتذہ کو لگایا گیا ہے جبکہ دیگر کئی مضامین کے اساتذہ کی آسامی حالی پڑی ہوئی ہے جس سے یہ نتیجہ سامنے آتا ہے کہ بچوں کا بہتر مستقبل کہی نہ کہی بگڑ رہا ہے۔حالانکہ متعلقہ اسکول میں کمپیوٹر اور فیزیکل اساتذہ کے ساتھ ساتھ صاف صفائی والا ملازم بھی نہیں ہے۔لوگوں نے یہ بھی کہا کہ مڈل اسکول نیالی میں کوئی بھی تحفظاتی دیوار بھی نہیں بنائی گئی ہے جس سے بچوں کو سخت خطرہ بھی ہے۔لوگوں نے گورنر انتظامیہ سے مانگ کی کہ وہ مڈل اسکول نیالی میں اساتذہ کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ اسکول کا درجہ بڑھا کر ہائی اسکول تک کیا جائے تاکہ یہاں کے بچوں کی پڑھائی متاثر نہ ہو سکے اور بچے پڑھائی کی جانب زیادہ سے زیادہ راغب ہو سکیں۔