جمعیۃ علماء مراہٹواڑہ نے گلزار احمد اعظمی کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا

0
0

گلزار احمد اعظمی جمعیۃ علماء ہند کے مخلص رہنما اور عظیم انسان تھے:مولاناحلیم اللہ قاسمی
پربھنی// پربھنی میں جمعیۃ علماء ارشد مدنی مرہٹواڑہ نے گزشتہ کل دوپہر ٢- بجے جمعیۃ کےاپنے محسن الحاج گلزار احمد اعظمی کی ناقابل فراموش خدمات کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا،آج کے اس تعزیتی اجلاس میں مولانا حلیم اللہ قاسمی جنرل سیکرٹری جمعیۃ علماء مہاراشٹر نے خصوصی مہمان کی حیثیت سے شرکت کی۔
مولانا نے اپنے تاثرات پیش کرتے ہوئے کہا کہ گلزار احمد اعظمی وہ انسان تھے جنہوں نے اپنی زندگی کے قیمتی ستر سال جمعیۃعلماء کی کاز کے لئے وقف کردئیے، آپ نےاپنے اس زندگی کے آخری پندرہ سال میں جو عظیم کارنامہ انجام دیا وہ ہے بے قصور مسلمانوں کو جیلوں سے رہائی دلوانا، آپ مظلوموں کےحق میں نعمت عظمیٰ سے کم نہ تھے۔
مولانا نے اپنے اعظمی صاحب کےساتھ طویل رفاقت میں گزارے قیمتی لمحات و واقعات کو تفصیل سے بیان کیا، آپ نے کہا کہ ان پر ہمیشہ جمعیۃ علماء کی فکروں و تقاضوں کا غلبہ رہتا تھا اور انہوں نے ہمیشہ اپنے رفقاء کے ساتھ مل جل کر کام کیا، آپ نے فرمایا کہ حال میں ہماری جماعت کے دو اہم شخصیات ہم سے جدا ہوگئے اصحاب جماعت اس کی وجہ سے رنجیدہ و حزن و ملال کا شکار ہیں ہمیں جاننا چاہئے کہ خدا تعالیٰ کی ہمیشہ یہ سنت رہی ہے کہ اس نے ہر زمانے کی ضرورت کے مطابق افراد کو پیدا و مہیا کیا،آئندہ بھی وہ اس ضرورت کو مرحوم کے نعم البدل کی شکل میں پیدا کرے گا، ہمیں خدا کی ذات سے مایوس نہیں ہونا چاہیے۔
اس سے پہلے قاری محمد اسرائیل صدر جمعیۃعلماء ضلع لاتور کی تلاوت قرآن سے اس نشست کا آغاز ہوا، دیگر مہمانوں میں شیخ مجیب جنرل سیکرٹری جمعیۃعلماء ضلع اورنگ آباد نے کہا کہ جب بھی ہم نے گلزار احمد اعظمی صاحب سے کسی مسئلہ میں رابطہ کیا آپ نے ہمیں مایوس نہیں کیا۔
مولانا سید نصراللہ حسینی سہیل ندوی نائب صدر جمعیۃعلماء مراہٹواڑہ نے گلزار احمد اعظمی صاحب کی اہم خصوصیات کا تذکرہ کیا ان کی بے باکی، جرأت مندانہ انداز، امت اور ملت کے تئیں ان کی فکر مندی، مظلوم انسانیت کے لئے جدوجہد، سات دہائیوں تک جمعیۃ علماء ہند کے پلیٹ فارم سے دینی ملی سماجی خدمات تسلسل کے ساتھ کرتے رہنا غیر معمولی بات ہے”ایں سعادت بزور بازو نیست تانہ بخشد خدائے بخشندہ”مرحوم کی مثالی زندگی ہمارے لئے قابل تقلید ہیں۔
مولانا عیسیٰ خان کاشفی جوائنٹ سیکرٹری جمعیۃ علماء مرہٹواڑہ نے ان مختلف الجہات مساعی جمیلہ کا تذکرہ کیا اور کہا کہ ہم ان کے حق میں دعائے مغفرت کریں اور ہمارے درمیان موجود بزرگوں کو غنیمت سمجھتے ہوئے ان سے رابطہ و تعلق رکھیں۔
حافظ عبد العظیم صدر جمعیۃعلماء شہر اورنگ آباد نے مرحوم اعظمی کی وفات کو ملت اسلامیہ کےلئے ناقابل تلافی نقصان قرار دیا۔
علیم پٹیل خازن جمعیۃ علماء مرہٹواڑہ نے گلزار احمد اعظمی صاحب نے جو بیڑ کے بے قصورنوجوانوں کے لئےجو نمایاں کردار ادا کیا اس کا تذکرہ کیا۔
حافظ اقبال انصاری ناظم تنظیم جمعیۃ علماء مرہٹواڑہ نے اعظمی صاحب کو اپنی ذات میں انجمن کہا اور بتایا کہ ایک سیدھا سادہ انسان اپنی پیہم جدوجہد کے ذریعہ کیسے کام کرجاتا ہے وہ ہم سے رخصت ہوگئے لیکن ان کے کارناموں کے ذریعہ انہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
مولانا غلام مصطفی رشیدی جنرل سیکرٹری جمعیۃ علماء ضلع عثمان آباد نے اپنے تاثرات میں کہا گلزار احمد اعظمی کو ہمارا خراج عقیدت پیش کرنا اس وقت مناسب قرار دیا جائے گا جب ہم ان کے نقوش حیات کو اپنے زندگی کے راہ عمل بنائیں گے۔
مفتی شفیق ملی صدر جمعیۃعلماء ضلع ہنگولی نے گلزار اعظمی صاحب کے بارے میں کہا کہ ایسے افراد صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں۔ مولانا سراج الدین ندوی لکچرر نے کہا کہ مرحوم عالم دین نہیں تھے لیکن ان کی خدمات ان کے مقام و منزلت کو ظاہر کرتی ہے وہ کیا تھے۔
مفتی مرزا کلیم بیگ ندوی صدر جمعیۃعلماء ارشد مدنی مرہٹواڑہ نے دلنشین انداز میں مرحوم کا سوانحی خاکہ پیش کیا، انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں جو جرات و بیباکی اور صاحب اقتدار سے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کا جو وصف ملا وہ اعظمی صاحب کی دین ہے ۔
ان کے علاوہ قاری عبد الرشید حمیدی جنرل سیکرٹری جمعیۃ علماء ارشد مدنی مرہٹواڑہ نے اپنی نظامت کے فرائض نہایت خوش اسلوبی سے انجام دیتے ہوئے اس دوران گاہے بگاہے گلزار احمد اعظمی صاحب کے نقوش زندگی ان کے عالی حوصلگی، بلند خیالات و کمالات کا تذکرہ کرتے رہے۔
اس تعزیتی اجلاس میں اورنگ آباد، ناندیڑ، پربھنی، جالنہ، ہنگولی، عثمان آباد، لاتور، بیڑ، و پربھنی کے اطراف ومقامی علماء کرام اور اہل دانش احباب نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا