میڈ ڈے میلز پر خرچ ہونے والی رقم کئی مہینوں سے واجب الادا، انچارچ MDM ٹیچر و ہیڈ ماسٹر پریشان

0
0

رہبر تعلیم ٹیچرز فورم کا اعلیٰ حکام سے فوری مداخلت کا مطالبہ
لازوال ڈیسک
جموں؍؍سرکاری اسکولوں میں پہلی جماعت سے لیکر آٹھویں جماعت تک کے بچوں کو فراہم کئے جانے والے میڈ ڈے میلز میں چاول کو چھوڑ کر اس میں استعمال ہونے والی دیگر اشیاء خوردنی، سبزی و دال اور رسوئی گیس کی گزشتہ آٹھ ماہ سے واجب الادا رقم کو جموں کشمیر رہبر تعلیم ٹیچرز فورم نے فوری طور پر واگذار کرنے کا مطالب دوہرایا ہے ۔فورم کے ترجمان اعلیٰ مظفر ا حمد کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق فورم نے محکمہ تعلیم کے اعلی حکام بالخصوص ڈائریکٹر سماگرا سے مطالبہ کیا ہے کہ میڈ ڈے میلز پر خرچ ہونے والی رقم کو فوری طور پر واگذار کیا جائے تاکہ اسکولوں میں اس اسکیم کو چلانے والے اسکول ہیڈ ماسٹرز اور انچارج میڈ ڈے میلز اساتذہ کو مزید مالی اور ذہنی پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ترجمان کے مطابق فورم چیرمین فاروق احمد تانترے نے کہا ہے کہ اساتذہ ایک سے دو ماہ تک اس اسکیم پر خرچ ہونے والے اخراجات کو برداشت کرتے تھے اور دوکاندار و ں سے ادھار وغیرہ لیکر اسکیم کوچلاتے آرہے تھے۔انہوں نے کہا کہ اب 8 ماہ کے عرصے سے رقم نہ ملنے کی وجہ سے دکاندار بھی اساتذہ کو ادھار دینے سے انکار کر رہے ہیں اور پہلے بقایاجات کو ختم کرنے کی مانگ کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جن اسکولوں میں بچوں کی تعداد زیادہ ہے ۔ان اسکولوں میں ایک ہزار سے لیکر تین ہزار روپیہ تک کے سامان کا انتظام روزانہ کی بنیادوں پر اسکیم کوو چلانے کے لئے ان اساتذہ کو کرنا پڑ رہا ہے۔فورم چیئرمین نے کہا ہے کہ اگر فوری طور پر یہ بقایا رقم واگذار نہ کی گئی تواس میڈ ڈے میلز کو مزید چلانا اساتذہ کے لیے دشوار ہی نہیں بلکہ ناممکن سا عمل بن کررہ گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اسلسلے میں روزانہ کی بنیادوں پر اساتذہ کی درجنوں فون کالیں موصول ہورہی ہیں اور وہ بچوں کو میڈ ڈے میلز فراہم کرنے پر پریشان ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر چہ انہیں چاول محکمہ کی طرف سے فراہم کئے جاتے ہیں تاکہ اساس کے علاوہ رسوئی گیس سے لیکر دیگر چیزیں جن میں سبزی دال اور سامان شامل ہے ‘کاانتظام ان اساتذہ کو کرنا پڑ رہا ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا