کہا پھلوں کے پودوں کی صلاحیتوں سے،معاشی خوشحالی کی راہیں پیدا کر سکتے ہیں
لازوال ڈیسک
جموں//ڈائرکٹر باغبانی جموں، رام ساواک نے پنچایت کے پربھاری کے طور پر بلاک کھووڑکے لوئر نارائنا میں ایک گرام سبھا کی صدارت کی جس کے ساتھ "برشٹا چار مکت ہفتہ” مہم کو فروغ دینے کے لیے بلایا گیا۔ اس پروگرام میں تحصیلدار کھور مونیکا شرما، خواتین سمیت کسانوں کی بڑی تعداد کے ساتھ پی آر آئی ممبران، سرپنچ ایل نارائنا، شاردا دیوی کے علاوہ مختلف محکموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ڈائرکٹر نے عام طور پر عوام کی شکایات کے ساتھ ساتھ پنچایت کی مجموعی ترقی کے لیے مختلف محکموں کی جانب سے کیے گئے کاموں کی پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا۔چیف ہارٹیکلچر آفیسر جموں، اشونی شرما، ایم سی سی، اتم چند، ایچ ڈی او، امیت صراف اور لائن ڈپارٹمنٹس کے دیگر سینئر افسران نے عوام کو اپنے اپنے محکموں کی اسکیموں کے بارے میں آگاہ کیا۔رام سیوک نے کسانوں کو محکمہ کی مرکزی اوریوٹی اسپانسر شدہ مختلف اسکیموں کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مناسب زرعی موسمی حالات کے ساتھ اس علاقے میں باغبانی کی فصلوں کے لیے بے پناہ امکانات موجود ہیں جن سے فائدہ اٹھانا ضروری ہے۔ انہوں نے پی آر آئی ممبران اور فیلڈ فنکشنز سے کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے ہولیسٹک ایگریکلچر ڈیولپمنٹ پلان اور اس پر عملدرآمد کے بارے میں بھی پی آر آئی ممبران کے ساتھ تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔بعد ازاں ڈائریکٹر نے 20 کنال کے رقبے پر محیط گاؤں گورہ جاگیر، اکھنور میں کسانوں کے کھیت میں کمپیکٹ پودے لگانے کے لیے آم کا پودا لگا کر شجر کاری مہم کا آغاز کیا۔انہوں نے کسانوں کے ساتھ بات چیت کی اور اس بات پر زور دیا کہ باغبانی کی کاشت انفرادی اور کمیونٹی دونوں سطحوں پر پائیدار ترقی کے لیے ایک قابل ذکر موقع پیش کرتی ہے۔ پھلوں کے پودوں کی صلاحیت کو بروئے کار لا کر ہم نہ صرف اپنے ماحول کو بہتر بنا سکتے ہیں بلکہ معاشی خوشحالی کی راہیں بھی پیدا کر سکتے ہیں اور یہ اقدام مثبت تبدیلی کا باعث بنے گا۔ڈائریکٹر نے کسانوں پر زور دیا کہ وہ محکمہ کی مالی مدد سے چھوٹے پھلوں اور سبزیوں کی پروسیسنگ یونٹس کے قیام کے لیے سیلف ہیلپ گروپس بنائیں، جو کہ خاندان کی آمدنی بڑھانے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔