اردو ہے جس کا نام 

0
0

ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے
بڑی مشکل سے ہوتاہے چمن میں دیدہ ورپیدا

ریاست جموں وکشمیرمیں ہرسطح پرامتیازکاشکارہورہی کہنے کوسرکاری زبان یعنی اُردوتقریباً اپنی آخری سانسیں گن رہی ہے،سرکاری اورسیاسی سطح پراِسے نہ صرف نظراندازبلکہ ختم کرنے والے عناصرکی بہت بڑی بھیڑکاسامناہے لیکن اُمیدابھی باقی ہے، اُردودشمنوں کی بھیڑکے سامنے اُردوکاایک سچامحافظ اورمحب زباں بھی بھاری پڑتاہے،اس کاتازہ ثبوت اُس وقت دیکھنے کوملاجب محکمہ اعلیٰ تعلیم کے پرنسپل سیکریٹری ڈاکٹراصغرحسن ساموں کی ذاتی کاوشوں کے ثمرات کی صورت میں محکمہ اعلیٰ تعلیم کی جانب سے اُردوزبان میں ایک تحقیقی مجلہ شائع کرنے کااعلان ہوا،اس اعلان سے اُردودُنیامیں خوشی کی لہر دوڑگئی اور نہ صرف اُردودنیابلکہ عربی اورفارسی زباں کے بولنے اور چاہنے والوں کیلئے بھی یہ پیش رفت ایک نیک شگون ہے،پچھلے کئی ماہ سے مسلسل ڈاکٹرساموں اُردوزبان کے تئیں اپنی فکرمندی کامظاہرہ کرتے ہوئے سرگرمل عمل تھے، ڈاکٹرساموں نے اب اُردوپروفیسروں کوکام پہ لگاتے ہوئے اُردوزبا ن پرتحقیقی کام کرنے کاذمہ سونپاہے جسے بھولی بسری اِ س اُردوزبان کونئی زندگی ملے گی،اوراساتذہ کواس زبان کے فروغ اور اس کے نظراندازکئے گئے پہلوئوں پہ کام کرنے کی ذمہ داری اورپھراس کام کو ایک کتابی صورت دیکرآنے والی نسلوں کیلئے ایک عظیم ورثہ چھوڑنے کاکام یقیناقابل ستائش ہے، رواں ماہ پرنسپل سیکریٹری محکمہ اعلیٰ تعلیم جموں وکشمیرڈاکٹر اصغر حسن سامون نے ڈیڈ لائن مقرّر کرتے ہوئے تمام منتخب مقالہ نگاروں کو ہدایت دی کہ وہ بہر صورت جنوری ماہ کے دوسرے ہفتے تک مضامین اڈیٹوریل بورڈ کوروانہ کر دیں، تا کہ فروری 2018 کے پہلے ہفتہ میں مجلہ منظر عام پر آ جائے،یہ فرمان مولاناآزادمیموریل کالج جموں میں ایک فیصلہ کن اجلاس کی صدارت کرنے کے بعد ڈاکٹرساموں نے جاری کیا،قریب چار گھنٹے پر مشتمل اس میٹنگ میں صوبہ جموں کے تمام کالجوں کے اردو پروفیسروں نے شرکت کی، میٹنگ میں آئندہ فروری ماہ سے اجراء ہونے جا رہے محکمہ کے تحقیقی مجلہ؍جرنل کے مشمولات پر تفصیلی بحث و مباحثہ ہوا ،محکمہ میں حالیہ دنوں میں شامل ہوئے کم و بیش تمام اردو پروفیسروں اور کچھ ایک سینئر پروفیسروں نے اس تحریک کو لبیک کہاہے جوحوصلہ افزاہے،شرکا نے اس تحقیقی جرنل میں ہر طرح کی تحریری معاونت کا اعادہ کرتے ہوئے محکمہ کے اس قدم کوتاریخی قدم کہا، صوبہ جموں کے مختلف کالجوں میں تعینات فارسی اور عربی کے اساتذہ نے بھی اپنی بھرپور حصہ داری کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ انھیں اجازت دی جائے کہ وہ براہ راست فارسی اور عربی زبانوں میں ہی اپنے مقالے تحریر کریں، تا کہ ان کو یو جی سی گائیڈ لائنز کے تحت اے پی آئی نمبرات حاصل کرنے میں کوئی دشواری نا آ ئے،اُسی روزسرینگرکے امرسنگھ کالج میں بھی ایک اجلاس اسی سلسلے میںمنعقدہواجوڈاکٹرساموں کی ہدایت پرہی منعقدہوااوروہاں بھی شرکأ نے ڈاکٹرساموں کے اس قدم کوتاریخ ساز قرار دیتے ہوئے جی جان سے اس میں جُٹ جانے کااعادہ کیاہے،بے بسی کے عالم میں اُردوزبان کوایک نئی اُمیداورروشنی کی ایک نئی کرِن پرنسپل سیکریٹری محکمہ اعلیٰ تعلیم اصغرساموں کی صورت میں نظرآرہی ہے،حکومت کوچاہئے کہ ان کے مِشن کوبخوبی آگے بڑھانے میں ہرممکن تعاون پیش کرے۔کیونکہ

اردو ہے جس کا نام ، ہمی جانتے ہیں داغؔ
سارے جہاں میں دھوم ہماری زباں کی ہے……

اسے مٹانے کی سازشیں کبھی کامیاب ہوہی نہیں سکتیں کیونکہ یہ ریاست جموں وکشمیرکی نہ صرف سرکاری بلکہ ریاست کے تینوں خطوں کی رابطہ زبان ہے ، اسے کے بناء سب کچھ گونگابہرالگے گا۔ اسے مٹانے کی سازشیں کبھی کامیاب ہوہی نہیں سکتیں کیونکہ یہ ریاست جموں وکشمیرکی نہ صرف سرکاری بلکہ ریاست کے تینوں خطوں کی رابطہ زبان ہے ، اسے کے بناء سب کچھ گونگابہرالگے گا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا