نئی دہلی، // کرکٹ تاریخ میں اگر کامیاب کپتانوں کی بات کی جائے تو ویسٹ کے مایہ ناز بلے باز کلائیو لائیڈکا نام فہرست میں سب سے اوپر آتا ہے ۔یا اگر یوں کہا جائے کہ وہ تاریخ کے کامیاب ترین کپتانوں میں سے ایک تھے ، توکہنا غلط نہ ہوگا۔ لائیڈ کو کرکٹ تاریخ میں اس لئے بھی ہمیشہ یاد رکھا جائے گا کیونکہ انہی کی کپتانی میں ویسٹ انڈیز نے21 جون 1975 میں پہلی مرتبہ شروع کئے گئے کرکٹ کے عالمی کپ کا پہلا خطاب اپنے نام کیا تھا۔ان کی بیش بہا خدمات اور کارناموں کے لئے انہیں ’سر‘ کلائیو لائیڈ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
لائیڈ کی ہوشمندانہ کپتانی، ان کی صلاحیت، پیشہ ورانہ مہارت اور مستقل مزاجی کی وجہ سے ویسٹ انڈیز ٹیم میں ہمیشہ جیتنے کا حوصلہ بلند رہا۔ انہوں نے ہمیشہ ٹیم کو متحد رکھا اور ایک طاقتور ٹیم کی شکل میں میدان پر اتارا اور حریف ٹیم پر مسلسل اپنا دبدبہ قائم رکھا۔
کلائیو ہوبارڈ لائیڈ کی پیدا ئش 31 اگست 1944 میں کوئنس ٹاؤن، جارج ٹاؤن ، ڈیمرارا برٹش گویانا میں ہوئی۔ ہائی اسکول تک جارج ٹاؤن سے تعلیم حاصل کی۔ چودہ برس میں اسکول ٹیم کےکپتان بنائے گئے۔کلائیو لائیڈ گیری سوبرس کے کھیل سے بہت متاثر تھے ۔ یا یوں کہئے کہ گیری سوبرس کے میچ دیکھ کر ہی ان کا کھیل پروان چڑھا۔
بڑی مونچھیں ، موٹے شیشے والا چشمہ پہننے والا یہ بلے باز جس کی بارہ برس کی عمر میں آنکھیں خراب ہوگئی تھیں، اپنے جھکے ہوئے کندھوں اور طاقتور بازؤں کے ساتھ اور اپنے بھاری بلے کی مدد سے کسی بھی کھیل کا رخ موڑنے کی طاقت رکھتاتھا۔ ایک مرتبہ گلیمورگن کے خلاف صرف 120 منٹ میں 201(ناٹ آؤٹ) اسکور کر کے انہوں نے سب کو حیران کردیا۔ یہ اب تک کی تیز ترین فرسٹ کلاس ڈبل سنچری مانی جاتی ہے۔