ڈاکٹر فرزانہ فرح(بھٹکل) 9886571233
جشن ِ کامرانی
چندریان ہمارا ہے، چندریان ہمارا ہے
جسے چاند کے، سینے پر بھارت نے اُتارا ہے
چندریان ہماراہے،پرگیان ہمارا ہے
وہ چندا ماما لوری میں، ماں جس کو پکارا کرتی تھی
اور چرخے والی بڑھیا جس پر، سوت کو کاتا کرتی تھی
محبوب کے رُخ سا وہ روشن، سن لو مہتاب ہمارا ہے
چندریان ہمارا ہے، پرگیان ہمارا ہے
جس خواب نے نسلوں کی نیندوں کو صدیوں تک تڑپا یا ہے
تعبیر اسی کی پانے کو، وہ، دور فلک تک آیا ہے
بھارت کے ہنرمندوں کو مبارک یہ لشکارا ہے
چندریان ہمارا ہے، پرگیان ہمارا ہے
تحقیق کی جانب ایک قدم، ہم نے جو، اُٹھایا جیت ہوئی
اب اور خلائی ہوں گے مشن، جیسے یہ یہاں کی ریت ہوئی
یہ اپنی ترقی کا یارو، ہلکا سا ایک اشارہ ہے
چندریان ہمارا ہے، پرگیان ہمارا ہے
یہ Isro وکرم سارا بھائی کا ممتاز ادارہ ہے
اے پی جے، اریب، سومنات، سیون کا یہ پرنور ستارہ ہے
تاریخ رقم اس نے کردی، اس جشن پہ حق، بھی ہمارا ہے
چندریان ہمارا ہے، پرگیان ہمارا ہے
اللہ کی قدرت، شوقِ ظفر،یہ اوجِ ثریا تک کا سفر
اب اپنے نشانے پر سارے، زہرہ و عطارد شمس وقمر
تکنیک کے دریا کا، گویا یہ لا محدود کنارا ہے
چندریان ہمارا ہے، پرگیان ہمارا ہے
اب روس و چین و امریکہ کو ہم نے ٹکر دے دی ہے
وگیان مبارک، شکشا نے وہموں کو ٹکر دے دی ہے
دُنیا اب، ر شک سے دیکھے گی یہ وہ بھرپور نظارہ ہے
چندریان ہمارا ہے، پرگیان ہمارا ہے
٭٭٭