صدارتی انتخابات میں دھوکہ دہی کے الزام میں ٹرمپ کا سرینڈر ،امریکی تاریخ میں پہلی بار سابق صدر کی قیدیوں والی تصویر جاری

0
0

واشنگٹن //امریکہ کے2020 کے صدارتی الیکشن میں دھوکہ دہی کے معاملے میں سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جمعہ کی صبح فُلٹن کاؤنٹی پولیس کے سامنے سرنڈر کیا۔ اس کے بعد پولیس نے انہیں گرفتار کیا اور فُلٹن کاؤنٹی جیل ج لے گئی۔ انہیں پولیس ریکارڈ میں کیدی نمبر P01135809 کے طور پر درج کیا گیا۔ امریکی تاریخ میں پہلی بارسابق صدرکی قیدیوں والی تصویر بھی جاری کردی گئی ہے۔
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی 2020 کے صدارتی الیکشن میں مداخلت سے متعلق کیس میں باقاعدہ گرفتاری اور پھر رہائی ہو گئی ہے۔ٹرمپ کی تصویر بطور ملزم (مگ شاٹ) لی گئی۔ وہ 20 منٹ بعد ہی جیل سے باہر آگئے۔ اس کے ساتھ ہی ٹرمپ پہلے امریکی صدر بن گئے ہیں جن کا قیدیوں کی طرح مگشاٹ لیا گیاہے۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے رہائی سے قبل 200,000 ڈالر کا بانڈ شرائط کے ساتھ ادا کیا۔

پولیس کی حراست میں یہ کسی بھی امریکی صدر کی کھینچی جانے والی پہلی تصویر ہے جسے انگریزی میں ’مگ شاٹ‘ پکارا جاتا ہے۔

ٹرمپ نے جیل سے باہر آنے کے بعد صحافیوں سے بات کی۔ انہوں نے کہا، ‘میں نے کچھ غلط نہیں کیا۔’ ٹرمپ پر جارجیا میں صدارتی انتخابات کے نتائج کو الٹنے کے لیے دھوکہ دہی، دھمکی دینے اور جعل سازی کا الزام ہے۔ ان کے علاوہ 18 اور لوگوں کو اس معاملے میں ملزم قرار دیا گیا ہے۔

نیویارک ٹائمزکے مطابق ٹرمپ کو ایک کمرے میں لے جایا گیا اور ان کے فنگر پرنٹس بھی لیے گئے۔ یہ دستاویزات عدالت اور پولیس ریکارڈ کا حصہ بنیں گی۔ ٹرمپ کے چیف آف اسٹاف مارک میڈوز نے بھی سرینڈر کیا ۔ 15 اگست کو اٹلانٹا کی عدالت نے چارج شیٹ جمع کی تھی ۔چارج شیٹ میں شامل 41 الزامات میں سے 13 میں ٹرمپ کا نام شامل ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پیشی کے موقع پر سابق صدر نے دعویٰ کیا کہ انہیں مقدمے میں گھیسٹنا اصل میں 2024 میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں ان کے امیدوار بننے کی راہ میں روڑے اٹکانے کی کوشش ہے ۔

سابق صدر ایک حفاظتی کارواں کے ساتھ آئے جس میں کئی کالی وینز، پولیس کاریں اور موٹرسائیکلیں اور ریسکیو کی گاڑیاں شامل تھیں۔ یہ ایسا ہی پروٹوکول تھا جیسے امریکی صدر کا ہوتا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا