کہا ڈوگرہ صدر سبھا ایک 119 سال پرانی سماجی تنظیم ہے جو جموں خطہ کے تمام مذاہب اور برادریوں بالخصوص ڈوگروں کی نمائندگی کرتی ہے:چاڑک
لازوال ڈیسک
جموں؍؍ ڈوگرہ صدر سبھا جموں و کشمیر کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ارکان اور جموں کے دیگر سرکردہ شہریوں نے آج یہاں سبھا بھون میں ملاقات کی اور کل پیش آنے والے افسوسناک موڑ پر اپنے گہرے غم کا اظہار کیا۔واضح رہے قومی شاہراہ 44A پر سانبہ ضلع کے سرور میں ٹول پلازہ کے خلاف یووا راجپوت سبھا کے ممبران اور دیگر نوجوان احتجاج کر رہے ہیں۔اس موقع پر ڈی ایس ایس نے کہا کہ یہ ایک معلوم حقیقت ہے کہ جموں خطہ کے محب وطن لوگوں میں یوٹیحکومت کے من مانی فیصلوں کے خلاف شدید بے اطمینانی پائی جاتی ہے جس کے نتیجے میں مختصر فاصلے پر ٹول پلازوں کے قیام اور ان کو چلانے، سمارٹ میٹر لگانے کے دوران صارفین کی صحیح رہنمائی نہ کرنا، پرائیویٹ کمپنیوں کی طرف سے مقامی نوجوانوں کو شامل نہکرنا، نوجوانوں میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری، قومی شاہراہوں اور سرنگوں پر کام کا غیر سوچے سمجھے عمل درآمد جس کے نتیجے میں لینڈ سلائیڈنگ اور جان و مال اور ماحولیات کو نقصان پہنچا، ڈوگرہ ورثے کی بحالی اور مرمت کے حوالے سے ناروا رویہ جیسے مسائل ہیں جس پر ڈی ایس ایس ناراض ہے۔وہیںاجلاس کی صدارت کرتے ہوئے گلچین سنگھ چاڑک سابق وزیر اور صدر ڈوگرہ صدر سبھا نے کہا کہ سبھا ہمیشہ اس کمزور کڑی کو ہر ممکن ذرائع سے مختلف فورمز پر اجاگر کرتی رہی ہے لیکن کوئی بھی ادارہ ہماری مخلصانہ انتباہات پر بظاہر کوئی توجہ نہیں دے رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ ڈوگرہ صدر سبھا ایک 119 سال پرانی سماجی تنظیم ہے جو جموں خطہ کے تمام مذاہب اور برادریوں بالخصوص ڈوگروں کی نمائندگی کرتی ہے۔انہوں نے کہاکہ حراست میں لیے گئے تمام نوجوانوں اور دیگر افراد کو فوری رہا کیا جائے اور ٹول پلازوں کو فوری طور پر ہٹایا جائے۔