جموں و کشمیر اکیڈمی آف آرٹ، کلچر اینڈ لینگویجزکے

0
0

زیراہتمام7 روزہ کثیر لسانی مختصر کہانی فیسٹیول اختتام پذیر
لازوال ڈیسک
جموں//جموں و کشمیر اکیڈمی آف آرٹ، کلچر اینڈ لینگویجز (جے کے اے اے سی ایل) میں سات روزہ کثیر لسانی مختصر کہانی فیسٹیول آج یہاں اختتام پذیر ہوا۔واضح رہے یہ میلہ 17 اگست 2023 کو شروع ہوا جس میں سات زبانوں ڈوگری، ہندی، گوجری، پنجابی، پہاڑی، اردو اور کشمیری کے مصنفین نے اپنی کہانیاں پیش کیں۔ یہ پہلی بار ہے جب ،جے کے اے اے سی ایل نے اس طرح کے پروگرام کا آغاز کیا۔وہیںمیلے کے چھٹے دن اردو مختصر کہانیاں پیش کی گئیں۔ اس موقع پر اردو کے سینئر ادیب پروفیسر قدوس جاوید مہمان خصوصی تھے جبکہ انیل سہگل، سینئر صحافی اور ڈوگری رائٹر اور ڈاکٹر شہناز قادری مہمان خصوصی تھے۔سیشن کا آغاز سیکرٹری جے کے اے اے سی ایل کی جانب سے ڈاکٹر شاہنواز، ایڈیٹر سہ کلچرل آفیسر، گوجری کے خطبہ استقبالیہ سے ہوا۔وہیں اپنی کہانیاں پیش کرنے والوں میں او پی شاکر نے مختصر کہانی "ضمیر کے دام”، ڈاکٹر مشتاق وانی نے مختصر کہانی "قیامت کیس”، نیلوفا نے مختصر کہانی "چندا”، ڈاکٹر اسد اللہ وانی نے مختصر کہانی "اودانی” پیش کی۔ اور سواتنتر دیو کوتوال نے مختصر کہانی "الامکم” پیش کی۔پروفیسر قدوس جاوید نے اپنے خطاب میں تمام کہانیوں کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ دوسرے لکھاریوں کے بارے میں جاننے کے لیے پڑھنا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریر میں سب سے اہم چیز بیانیہ ہے اور یہ جاننا ہے کہ سماجی، مذہبی اور ثقافتی خدشات کو کیسے بیان کیا جائے۔ انہوں نے تمام مصنفین کو ان کی شاندار کہانیوں پر مبارکباد دی۔وہیںڈاکٹر شاہنواز، ایڈیٹر سہ کلچرل آفیسر، گوجری نے پروگرام کی کارروائی چلائی۔ انہوں نے شکریہ کا ووٹ بھی پیش کیا۔اختتامی دن کشمیری ادیبوں نے مختصر کہانیاں پیش کیں۔ سیشن کا آغاز سیکرٹری JKAACL کی جانب سے ڈاکٹر شاہنواز، ایڈیٹر سہ کلچرل آفیسر، گوجری کے خطبہ استقبالیہ سے ہوا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا