شقیام امن کے لئے بھارت پاکستان مذاکرات ناگزیر:شرکاء کانفرنس
لازوال ڈیسک
جموں؍؍اتوار کوجموں پریس کلب میں’’ ایک روزہ امن کانفرنس‘‘ کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں کئی سیاسی و سماجی کارکنان ، صحافیوں اور دانشوروں نے شرکت کی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے خطے کی تازہ ترین سیاسی اور امن و قانون کے متعلق صورت حال کے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ کانفرنس کا انعقاد سی پی آئی اور سی پی ایم کی ایک ذیلی تنظیم پیس اینڈ سولی ڈیرٹی آرگنائزیشن کی جانب سے کیا گیا تھا جس میں کیرل سے مس انی راجہ جنرل سیکرٹری سی پی آئی اور حیدرآباد سے مسٹر عبدالعزیز پاشا خاص مہمانوں کی حیثیت سے شامل ہوئے تھے ، جنہوں نے اپنے الگ الگ خطابات میں جموں کشمیر میں جاری ظلم و زیادتی کا ذکر کر تے ہوئے کہا کہ نئی دلی نے جموں کشمیر کے پشتنی باشندوں کے تمام سیاسی ، جمہوری اور اقتصادی حقوق سلب کر رکھے ہیں، انہوں نے کہا اگرچہ بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعوی کرتا ہے مگر اس نے جموں کشمیر کو ایک کالونی میں تبدیل کر دیا ہے۔جہاں عوام کے تمام بنیادی حقوق پر لگاتار ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا نریندر مودی کی مرکزی سرکار جموں کشمیر کے ساتھ فرقہ دارانہ سلوک کر کے یہاں کے عوام پر ظلم و زیادتی کے پہاڑ طوڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا بائیں بازو کی تمام جماعتیں ہمیشہ جموں کشمیر کے عوام کے سیاسی اور جمہوری حقوق کی وکالت کرتی رہیں ہیں۔ انہوں نے کہا جموں کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے جس سے طاقت کے بل بوتے پر نہیں بلکہ سیاسی بنیادوں پر حل کیا جا نا چاہیے۔ انہوں یقین دلایا بائیں بازو کی تمام سیاسی اور دوسری تنظیمیں جموں کشمیر کے لوگوں کی حقوق کی لڑائی لڑتی رہیں گی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سینئر مزاحمت کار اور یونائٹڈ پیس الائنس کے چیر مین میر شاہد سلیم نے کہا جموں کشمیر کے ساتھ اس وقت بھارتیہ جنتا پارٹی کی سرکار بد ترین سلوک کر رہی ہے۔ جہاں ایک جانب جموں کشمیر کو اپنے سیاسی اور جمہوری حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے وہیں جموں کشمیر کے وسائل کو دو دو ہاتھوں لوٹا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا جموں کشمیر میںافسر شاہی سے لے کر ٹھیکیداری بیرون ریاست کے لوگوں کو دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا جموں کشمیر میں قیام امن کے نام پر یہاں کے عوام کو بد ترین جبرو استبداد کا شکار بنایا جاررہا ہے۔ کانفرنس سے جن دوسرے مقررین نے خطاب کیا ان میںآئی ڈی کھجوریہ، سبھاش مہتا، سکھدیو سنگھ، شیخ عبدالرحمان، جمیل کاظمی،گلزار احمد، آر کے کلسوٹرا ،ڈاکٹر شاہدہ ، اور ہری سنگھ کے نام قابلِ ذکر ہیں۔