ٹول پلازہ کو لیکر سوالوں کے جواب دیں

0
0

جموں میں ٹول پلازہ کو لیکر اس بار بھاجپا قیادت کو اپنے اور غیروں نے گھیرا ہوا ہے اس بار سرخیوں میں ہے سرور ٹول پلاز جس میںخزب اختلا ف کے لیڈروں کا ماننا ہے اس میں ٹول پلازہ ایکٹ میں میں کوٹاہیاں کی گئی ہے ٹول پلازہ کے متعلق اس طرح کی خبریں اکثر آتی رہتی ہیں جن کو لیکر جواب دیہی کا فقدان ہے اور عوام کو ٹول پلازہ کی مار کو جھیلنے پر مجبور ہے جموں و کشمیر یوٹی میں ٹول پلازے ہیں لیکن اس بار اس ٹول پلازے کو لیکر بھاجپالیڈران میں مرکزی و ریاستی قیادت پر الزام عائد کئے ہیں اس متعلق گزشتہ کانگریس لیڈر رمن بھلہ نے کانگریس کی جانب سے منعقد احتجاج میں کہا کہ سرور میں ٹول کی غیر قانونی وصولی بلا روک ٹوک جاری ہے لیکن وہی بی جے پی انتظامیہ سے ٹول کی وصولی کو معطل کرنے کے لئے کہہ رہی ہے، انہوںنے سوال پوچھا کہ جموں و کشمیر بی جے پی کے صدر رویندر رینا کی طرف سے مرکزی وزیر نتن گڈکری کولکھے گئے خط کا کیا ہوا ؟ بے شرمی کے ساتھ صرف معصوم لوگوں کو دھوکہ دینے کے لیے دھوکہ دہی کے ہتھکنڈوں میں ملوث ہیںاور بی جے پی لیڈروں کو لوگوں کے مسائل حل کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے کیونکہ وہ (بی جے پی) لیڈر اپنے چھوٹے چھوٹے ذاتی مفادات کو آگے بڑھانے کے لیے زیادہ پریشان ہیں۔ وہیں سابق وزیر ٹرانسپورٹ اور بی جے پی کے سینئر لیڈر اجت شترو سنگھ نے ٹول ٹیکس ایکٹ کے ساتھ ساتھ این ایچ اے آئی ایکٹ کی دفعات کو پورا کرنے میں کوتاہیوں کا حوالہ دیتے ہوئے سروور ٹول پلازہ کو فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا۔میڈیا کو جاری کردہ ایک بیان میں، سابق وزیر نے ٹول ٹیکس ایکٹ اور این ایچ اے آئی ایکٹ کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ این ایچ اے آئی اس وقت تک ٹول ٹیکس وصول نہیں کر سکتا جب تک کہ ٹیکس شدہ سڑک کا حصہ ٹریفک کے لیے بغیر کسی موڑ یا ٹریفک کی نقل و حرکت میں رکاوٹ کے صاف نہ ہو۔انہوں نے کہاکہ NHAI کی طرف سے قائم کردہ مختلف شاہراہوں پر واقع ٹول پلازے این ایچ اے آئی ایکٹ کی فراہمی کے مطابق کچھ بنیادی سہولیات مہیا کرتے ہیں جیسے عوامی سہولت اور سنیک بار کے علاوہ ریٹائرنگ روم اور ابتدائی طبی امداد کی سہولیات لیکن سارور میں قائم کردہ ان تمام چیزوں کا فقدان ہے۔سینئر بی جے پی لیڈر نے زور دے کر کہا کہ مرکز میں متعلقہ وزارتوں کو نوٹس لینا چاہئے اور ٹیکس جمع کرنے کی اس سہولت کو فوری طور پر ہٹا دینا چاہئے کیونکہ اس کے دائرہ اختیار میں آنے والی سڑک کئی کھاتوں پر نااہل قرار دیتی ہے کیونکہ اس سڑک پر ٹریفک کی نقل و حرکت رکاوٹوں سے بھری ہوئی ہے ۔اجت شترو سنگھ نے حکومت سے کہا کہ وہ قواعد کے مطابق چلیں اور متعلقہ اتھارٹی کو اس وقت تکٹیکس وصول کرنے سے منع کریں جب تک کہ ٹول ٹیکس ایکٹ کی تمام دفعات کو بحال نہیں کیا جاتا اور قائم پلازہ کو تمام مطلوبہ سہولیات کے ساتھ اپ گریڈ نہیں کیا جاتا۔اب جب بھاجپا سے اُن کی قیادت اُن کی جانب سے کئے گئے فیصلوں پر سوال کررہے ہیں یہاں پر ہورہی ترقی کاکالا مونھ عوام کے سامنے آرہا ہے ۔ عوام کو سابق قواعدوں کی طرح لوٹا جارہا ہے جب وہاں پر NHAکی جانب سے متعین قواعد پوری نہیں ہے تب عوام سے کس بات کا ٹیکس وصول کیا جارہا ہے یہ عوام کو لوٹنے کی قواعد نہیں تو کیا ہے

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا