دہشت گردی اور اس کے ماحولیاتی نظام کی حمایت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ناگزیر :لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا

0
0

جموں،//جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا کہنا ہے کہ کوئی کچھ بھی کہے لیکن آئین یو ٹی انتظامیہ کو ان لوگوں جو قومی سالمیت کے لئے خطرہ ہیں اور جو لوگ دہشت گردی اور اس کے ماحولیاتی نظام کو سپورٹ کر رہے ہیں اور غیر قانونی طور سرکاری نوکریاں بھی کر رہے ہیں،کے خلاف سخت کارروئیاں انجام دینے کی اجازت دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کشمیر میں دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کے لئے 360 ڈگری کا اپروچ اپنایا۔
ان کہنا تھا کہ اب یہی اپروچ جموں میں بھی اختیار کیا جا رہا ہے۔
ان باتوں کا اظہار موصوف نے جموں میں تقریب کے حاشیہ پر نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
انہوں نے کہاکہ جو لوگ قومی سلامتی کے لئے خطرہ ہیں اور دہشت گردی اور اس کے ماحولیاتی نظام کو سپورٹ کر رہے ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانا اب ناگزیر بن گیا ہے۔
منوج سنہا نے کہاکہ جموں وکشمیر انتظامیہ ان لوگوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانے کا فیصلہ کیا ہے جو دہشت گردی، اس کے ماحولیاتی نظام کی حمایت کر رہے ہیں ۔
انہوں نے بتایا کہ کوئی کچھ بھی کہے دہشت گردی کی پشت پناہی کرنے والوں کو کسی بھی صورت میں بخشا نہیں جائے گا۔
ان کے مطابق دہشت گردی کی حمایت کرنے والوں کو سزا بھگتنے کے لئے اب تیار رہنا ہوگا۔
ملی ٹینسی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں ایل جی منوج سنہا نے کہاکہ سیکورٹی ایجنسیوں نے کشمیر میں دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی خاطر 360ڈگری کا اپروچ اپنایا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ آج یوٹی میں حالات پوری طرح سے معمول پر آچکے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ جموں کے کچھ اضلاع میں بھی یہی طریقہ اختیار کیا جارہا ہے کہ تاکہ وہاں پر بھی دہشت گردی اور اس کی حمایت کرنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے۔
ایل جی نے کہاکہ جموں صوبے میں بھی ہم نے ملی ٹینسی کے خلاف کامیابیاں حاصل کیں ہیں اور جلد ہی مزید کامیابیوں کی توقع ہے۔
منوج سنہا کا کہنا تھا کہ راجوری میں حالیہ تصادم میں دو دہشت گردی مارے گئے اور وہ ڈانگری میں عام شہریوں کے قتل اور فوجی گاڑی پر حملے میں ملوث تھے۔
سمارٹ میٹرز کی تنصب کے خلاف احتجاج کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں لیفٹیننٹ گورنر نے کہاکہ ہم لوگوں کے خلاف کوئی فیصلہ نہیں لیں گے تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ پچھلے کچھ سالوں کے دوران جموں وکشمیر انتظامیہ نے 20ہزار کروڑ روپیہ کی بجلی خریدی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ امیروں کو کسی بھی صورت میں سمارٹ میٹرز کے حساب سے بجلی فیس ادا کرنا پڑے گا اور انتظامیہ غریبی کی سطح سے نیچے زندگی گزر بسر کرنے والے کنبوں کے حوالے سے بہت جلد کوئی فیصلہ لے گی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا