’ مسلح افواج کے پاس موجودہ بیشتر ہتھیار اب ہندوستان میں بنتے ہیں‘

0
0

دفاعی شعبے کو ’آتم نربھر‘ بنانے کی جانب گزشتہ نو سالوں میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے: راجناتھ سنگھ
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍ دفاعی شعبے نے، پچھلے نو سالوں میں، خود انحصاری کے حصول کی طرف بڑی پیش رفت کی ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کی کوششوں کی وجہ سے، مسلح افواج کے زیر استعمال زیادہ تر ہتھیار ہندوستان میں بنائے جاتے ہیں۔ یہ بات وزیر دفاع شری راج ناتھ سنگھ نے یہاں نئی دہلی میں ایک نجی ٹی وی نیوز چینل کے ذریعے منعقدہ جی20 سمٹ میں کہی۔ ’آتم نیر بھرتا‘ کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے، راج ناتھ سنگھ نے کہا، ’’خود انحصاری کے بغیر، ہم اپنے قومی مفادات کے مطابق عالمی مسائل پر آزادانہ فیصلے نہیں لے سکتے۔ دفاعی ساز و سامان کی درآمد پر انحصار بھارت کی سٹریٹجک خود مختاری کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ درآمدات تجارت کے توازن کو بری طرح متاثر کرتی ہیں جو ہماری معیشت کے لیے نقصان دہ ہے۔ خود انحصاری نہ صرف معیشت کو مضبوط کرتی ہے بلکہ روزگار کے مواقع کو بھی بہت زیادہ بڑھاتی ہے۔ وزیر دفاع نے آتم نربھر تاکو حاصل کرنے کی سمت میں وزارت دفاع کی طرف سے اٹھائے گئے مختلف اقدامات کی فہرست دی ہے۔ ان میں آٹھ مثبت مقامی فہرستوں کا اجراء شامل ہے ۔ چار میں فوجی امور کے محکمے کی طرف سے مسلح افواج کے لیے 410 ہتھیاروں اور پلیٹ فارمز پر مشتمل ہے اور دفاعی پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگز کے لیے دفاعی پیداوار کے محکمے کی طرف سے 4,666 اشیاء میں سے چار دیگر۔ ان اشیاء کی درآمد پر پابندی لگانے کے علاوہ، حکومت نے خود ہندوستان میں ان کی تیاری پر اصرار کیا ہے۔ راجناتھ سنگھ نے زور دے کر کہا کہ ’نیو انڈیا‘ مقامی طور پر آئی این ایس وکرانت، ہلکے لڑاکا طیارہ تیجس جیسے طیارہ بردار بحری جہاز بنا رہا ہے اور ملک اب ہر شعبے میں خود انحصاری کی طرف بڑھ رہا ہے۔ہندوستان کی جی20 صدارت پر، راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ یہ بین الاقوامی برادری میں ہندوستان کے بڑھتے ہوئے قد کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے خارجہ پالیسی میں ہندوستان کے نقطہ نظر میں غیر صف بندی سے کثیر الائنمنٹ کی طرف تبدیلی کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نان الائنمنٹ پر یقین نہیں رکھتے۔ ہم ایشو پر مبنی کثیر الائنمنٹ پر یقین رکھتے ہیں۔ آج ہماری سوچ فراری نہیں بلکہ پرو ایکٹو اور عملیت پسند ہے۔ فیصلے کرتے ہوئے اب ہم قومی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے ہیں۔ ہم بغیر کسی دبائو کے فیصلے کر رہے ہیں۔ وزیر دفاع نے نشاندہی کی کہ حکومت کی کوششوں کی وجہ سے، ہندوستان اب سب سے اوپر کی پانچ معیشتوں میں شامل ہے اور آنے والے برسوں میں یہ پانچ ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت بن جائے گی، جس میں سب سے اوپر تین میں شامل ہے۔ 60 اور 70 کی دہائیوں میں ہندوستان کی معاشی ترقی کی کم شرح کی وجہ سے کبھی مذاق اڑایا جاتا تھا۔ آج، ہم دنیا میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا