جاوید احمد رانا کا اکلوایہ ماڈل ریزیڈنشیل اسکول کی خستہ حالی پر طنز

0
0

کہا حکومت اسکول کے بچوں کو کم از کم بنیادی سہولیات فراہم کریں
سرفرازقادری
مینڈھر؍؍جاوید احمد رانا صدر جے کے این سی پیر پنجال زون اور سابق قانون ساز ممبر اسمبلی نے مینڈھر کے بہرہ گائوں میں واقع اکلوایہ ماڈل ریزیڈنشل اسکول کی مخدوش حالت پر گہری مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ ہفتہ کو جاری کردہ ایک بیان میں رانا نے قبائلی برادریوں کے لیے فلاح و بہبود کے حکومتی دعوؤں اور اسکول کی اصل حالت کے درمیان بالکل تضاد کو اجاگر کیا۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایل جی منہوج سنہا نے پونچھ کے اپنے دورے کے دوران اس بات پر زور دیا کہ حکومت قبائلی آبادی کی فلاح و بہبود کے لئے پرعزم ہے اور انہوں نے فخر سے کہا کہ جدید ترین اکلوایہ ماڈل ریزیڈنشل اسکول قبائلیوں کے بچوں کو عالمی معیار کی تعلیم فراہم کر رہا ہے۔ رانا نے اکلوایہ ماڈل ریزیڈنشل اسکول کی موجودہ حالت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان وعدوں کو پورا کرنے سے بہت دور ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مینڈھر میں 200 کنال اراضی پر 2017 میں اکلوایہ ماڈل ریزیڈنشل اسکول کی منظوری دی گئی تھی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ انہوں نے ابتدائی تعمیر کے لیے 3 کروڑ روپے حاصل کیے اور بعد میں اسی مقصد کے لیے اضافی 3 کروڑ روپے جاری کیے گئے۔ ان فنڈز کے باوجود اسکول کی حالت ابتر اور خستہ حال ہے۔ رانا نے طلبائ￿ کی حالت زار پر روشنی ڈالی، جنہیں اسکول کی ناکافی سہولیات کی وجہ سے تعلیم کے اپنے بنیادی حق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ بنیادی سہولیات، جیسے کہ اسکول یونیفارم، پینے کا پانی، اور مناسب انفراسٹرکچر کا فقدان ہے۔ جس کی وجہ سے طلبہ کے لیے معیاری تعلیم حاصل کرنا انتہائی مشکل اور ناممکن ہوچکی ہے۔ انہوں نے اسکول کی دیکھ بھال میں مکمل ناکامی پر قبائلی محکمہ کے کال آؤٹ رویے کی بھی شدید مذمت کی۔ انہوں نے جموں وکشمیر کے قبائلی طبقے کی فلاح و بہبود کے لیے قبائلی وزارت کی طرف سے منظور کیے گئے فنڈز کے غبن کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے 6ویں جماعت کے داخلوں کے نتائج کا اعلان نہ کرنے پر حکام پر برہمی کا اظہار کیا جس سے معاملے میں غیرضروری تاخیر ہوئی۔ جاوید احمد رانا نے ایل جی منہوج سنہا اور ضلع انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ اکلوایہ ماڈل ریزیڈنشل اسکول کا دورہ کریں اور اس کے حالات کا خود مشاہدہ کریں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کو عالمی معیار کی تعلیم فراہم کرنے پر گھمنڈ نہیں کرنا چاہئے جبکہ طلباء اس طرح کے غیر معیاری حالات میں جدوجہد کر رہے ہیں۔ سابق رکن اسمبلی نے حکومت سے کہا کہ وہ مینڈھر کے لوگوں کو سڑکوں پر آنے کے لیے مجبور نہ کرے تاکہ وہ اپنے بنیادی حقوق اور سہولیات، بشمول ان کے بچوں کے لیے مناسب تعلیمی ماحول کا مطالبہ کریں ۔یاد رہے کہ 6کروڑ روپے مذکورہ ادارے کے لیے دیے جاچکے ہیں اور خطیر وکثیر رقم کہاں پہ خرچ کی گئی اسکا صاف وشفاف آڈٹ ہونا چاہیے اور مکمل تحقیقات کیساتھ ادارے سے منسلک آفیسران کا محاسبہ ہونا چاہیے ایک جانب سرکاری خزانے سے فنڈ مہیا ہوجاتا ہے اور دوسری جانب اگراسکا غبن ہوجائے تو یہ سوال قابل پْرتسش اور قابل تشویش ہے سابق ممبر اسمبلی جاویداحمد رانا نے یوٹی سرکار اور ضلع انتظامیہ سے معاملہ ھذا میں انکواری کی مانگ کرتے ہوئے کہا کہ فوری تحقیقات کرکے حقائق کو سامنے لایا جائے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا