سندھ فاریسٹ جنگلات اسمگلروں کے نشانے پر،نجون جنگلات مےں سمگلر زےادہ سرگرم،محکمہ کا آشرواد حاصل:عوامی حلقے

0
0

جنگلات مےںنقصان کی خبر منظر عام پر لانے پر رےنج آفیسر سندھ کا صحافےوں کو دھمکی آمےز وےڈےو جاری
مختار احمد
گاندربلگاندربل کے سندھ فاریسٹ جنگل اسمگلروں نے تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے تاہم محکمہ کی سرد مہری کی وجہ سے لوگوں مےں تشوےش کی لہر دوڑ گئی ہے ۔اطلاعات کے مطابق اےک طرف جہاں گزشتہ اےک مہےنے سے محکمہ جنگلات رےاست بھر مےں شجر کاری کے حوالے سے تقرےبات کا اہتمام کر رہا ہے اور محکمہ کی طرف سے ےہ دعویٰ کئے جارہے ہےں کہ اس سال مارچ کے مہےنے مےں کئی اقسام کے ہزاروں بوٹے سرکاری غےر سرکاری محکموں اور سکولوں کے احاطوں مےں لگانے کے علاوہ سڑکوں کے کناروں پر بھی شجر کاری کی گئی اور لوگوں پر مذےد شجر کاری کرنے کی تلقےن کی جارہی ہے تاہم وہی دوسری طرف سر سبز جنگلوں کو بڑے پےمانے پر نقصان پہنچاےا جا رہا ہے ۔اطلاعات کے مطابق سندھ فاریسٹ ڈوثرن گاندربل اِن دنوں زےادہ ہی اسمگلروں کے نشانے پر ہے۔ذرائع کے مطابق سندھ فاریسٹ رینج کے اکہال بلاک فسٹ کے نجون بیٹ کے کمپاٹمنٹ نمبر ایک اور سات میں جنگل ا سمگلروں نے سر سبز درختوں کو کاٹ کرلاکھوں روپئے مالیت کی عمارتی لکڑی سمگل کی ہے اور اس وقت بھی کئی سرسبز دےودار کے درخت کاٹ کر وہی پر رکھے گئے ہےں جن کی عکس بندی نمائےدے کے پاس موجود ہے .ذرایع کے مطابق ان کمپاٹمنٹوں میں تعینات فارسٹر کے آشر واد سے یہ کام انجام دیا جاتا ہے ذرایع نے مزید بتایا کہ اسی جنگلاتی علاقے میں دو سال قبل فارسٹ پروٹکشبن فورس اس وقت کے ڈپٹی ڈارےکٹر جواد الحسن نے ہزاروں روپئے مالیت کی عمارتی لکڑی ضبط کی اور اس وقت بھیےہی فارسٹر علاقے میں تعینات تھا جو آج کل ہے اور اس کو محکمہ نے اس کی پاداش میں معطل کیا تھا تاہم اس کے باوجود اس کو بحال کرنے کے بعد اس جنگلاتی علاقے میں تعینات کیا گیا جہاں اس نے دوبارہ جنگل اسمگلروں سے مل کر جنگلات کو نقصان پہنچانا شروع کی اور ان جنگلات میں درجنوں سرسبز درختوں کو زمین بوس کیا گیا ہے ۔عوامی حلقوں نے بتاےا کہ جنگل مےں اےک پےڈ کو سالوں بڑا ہونے مےں لگتا ہے تاہم جنگل سمگل گھنٹوں مےں کٹروں کی مدد سے درجنوں درخت کاٹ لےتے ہےں تاہم محکمہ خاموش تماشاہی بےٹھا ہے عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ لوگ عمارتی لکڑی کی اےک فٹ کے لئے ترستے ہےں اور لوگ اب اس کے لئے متبادل استعمال کر رہے ہےں تاہم جنگل سمگلروں کی کاروائی اور محکمہ کی خاموشی سے لوگوں کو تشوےش کی لہر دوڑ گئی ہے ۔اس حوالے سے نمائےدے نے کنزر وےٹر فاریسٹ وسطح کشمےر عرفان علی شاہ سے رابطہ کےا تو اُنہوں نے ےقےن دلاےا کہ وہ اَز خود علاقے مےں جاکر حالات کا جائےزہ لےں گے ۔اُنہوں نے مذےد کہا کہ اگر اس مےں کوئی ملازم ملوث پاےا گےا تو اُس کے خلاف سخت سے سخت کاروائی عمل مےں لائی جائے گی ۔درےں اثنا آج رےنج آفسر سندھ ملک فےروز احمد کی طرف سے اےک وےڈےو جاری کےا گےا جس مےں نجون جنگلات مےں کسی بھی طرح کی غےر قانونی درختوں کی کٹائی کی خبر کی تردےد کر تے ہوئے رےنج آفسر سندھ نے صحافےوں پر الزام عاےد کرتے ہوئے کہا کہ وہ اُن کو اور اُن کے ملازموں کو بلےک مےل کررہے ہےں اور رےنج افسر نے صحافےوں کو دھمکا تے ہوئے کہا کہ وہ اُن کے خلاف اےک اےف آئی آر درج کر کے Defermationکےس درج کرےں گے۔ جس سے صحافےوں اور مقامی لوگوں مےں تشوےش پےدا ہو گئی ہے مقامی صحافےوں کا کہنا ہے کہ مذکورہ رےنج آفسر نے ےہ مسداق پےش کہ ”اےک تو چوری اُس پے سےنہ زوری “ قائےم کی اور اس سے ےہ صاف ظاہر ہو تا ہے کہ کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا