یو این آئی
کلکتہ، 11اپریل ( سپریم کورٹ نے آج [؟]سیاسی تشدد کے خوف[؟] کی وجہ سے بنگلہ فلم“بھوشیوتر بھوت” پر پابندی عاید کرنے کی وجہ سے مغربی بنگال حکومت پر 20لاکھ روپے کا جرمانہ عاید کیا ہے ۔عدالت نے کہا کہ “ ہنگامہ آرائی کے خوف کی وجہ سے [؟]اظہار رائے کی آزادی پر پابندی عاید نہیں کی جاسکتی ہے ۔فنکاروں کی آزادی کے تئیں عد م برداشت کے رویے میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ [؟]آپ فلم نہ دیکھیں،فلموں کے گانے نہ سنیں یہ آپ کی مرضی پر منحصر ہے مگر دوسروں کی آزادی پر آپ قدغن نہیں لگاسکتے ہیں۔فلم[؟]بھوبش یوتر بھوت[؟] ُفلم کی نمائش کو کلکتہ کے جوائنٹ پولس کمشنر کے تحریری حکم نامہ جس میں کہا گیا تھا کہ اس فلم کی وجہ سے ریاست میں لا اینڈ آرڈر کا مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے کے ذریعہ فلم کی نمائش روک دی گئی تھی۔جسٹس ڈی وائی چندراچودکی قیادت والی بنچ نے مغربی بنگال حکومت کے ا س قدم کو [؟]پاگل[؟]پن سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ پولس خود اخلاقی فوج میں تبدیل نہیں کرسکتی ہے ۔ریاستی حکومت کی وجہ سے اظہار ارئے کی آزادی پر پولس قدغن نہیں لگاسکتی ہے ۔فیصلے کے حصے کو پڑھتے ہوئے جسٹس چندرا چود نے کہا کہ اظہار خیال و رائے کی آزادی پر اس طریقے قدغن انتہائی خطرناک بات ہے ۔انہوں نے کہا کہ فلم سنسر بورڈ سے سرٹیفکٹ ملنے کے بعد فلم کو نشر کرنے کیلئے ایکسٹرا جوڈیشل اتھارٹی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے ۔بنچ کے دوسرے جج ہیمانت گپتا نے کہا کہ[؟]اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ سماج میں عدم برداشت میں اضافہ ہوا ہے ۔مگر اس کے باوجود کوئی یہ فیصلہ نہیں کرسکتا ہے کس رائے کا اظہار کیا جاسکتا ہے اور کیا نہیں۔آرٹسٹو کو مکمل آزادی حاصل ہونی چاہیے ۔عدالت نے کہا کہ ریاست کا کام عوام کے آزادی پر قدغن لگانا نہیں ہے بلکہ ریاست آئین کے تحت کام کرنے والی گارجین ہے جس کا کام آئین کو نافذ کرنا ہے ۔عدالت نے کہا کہ اظہار رائے کی آزادی انسانوں کا بنیادی حق ہے ۔اور کوئی ادارہ یا پھر حکومت اپنے مفادات کیلئے آزادی کیلئے خطرات نہیں کھڑی کرسکتی ہے ۔اسی طرح ہنگامہ آرائی کے خوف کی وجہ سے آواز کو دبانہیں جاسکتا ہے ۔اگرحکومت فنکاروں کے حقوق کی حفاظت نہیں کی تو آرٹ اور لٹریچر عدم تشدد کی فضا میں متاثر ہوجائے گی۔فلم[؟]بھوبش یوتر بھوت[؟]کے پرڈیوسر اور ٹھیٹر کے مالک کو اس پابندی کی وجہ سے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔اس لیے عدالت نے معاوضے کے طور پر 20لاکھ روپے کی ادائیگی کی حکومت کو ہدایت دی۔عدالت میں فلم کی اسکریننگ پر روک لگانے کے خلاف انڈیبیلی کریٹیو پرائیوٹ لمیٹڈنے عرضی دائر کی تھی۔یواین آئی