مینڈھر میں شراب کی دکان کھلنے سے مقامی لوگ ناراض

0
0

انتظامیہ نے مینڈھر میں شراب کی دوکان کھول کر ہمارے دلوں کو ٹھیس پہنچائی ہے:مفتی محمد سلطان نقشبندی
تعلیمی اداروں سے نسیلیں سدھرتی ہیں اور شراب سے نسلوں میں سوائے تباہی اور بربادی کے کچھ حاصل نہیں ہوتا:ایڈوکیٹ نذیر احمد
سرفرازقادری
مینڈھر؍؍مرکزی جامع مسجد مینڈھر کے امام وخطیب مولانا مفتی محمد سلطان نقشبندی نے بعد نماز جمعہ پریس کانفرنس کا انعقاد کیا اس دوران انہوں نے بولتے ہوئے کہاکہ مینڈھر میں ہم نے شراب کو ایک بار بند کروایا تھا اور اب انتظامیہ نے دوبارہ کھول کر ہمارے دلوں کو ٹھیس پہنچائی ہے۔ لہذا ہمیں یہاں پر شراب خانے نہیں بلکہ اعلی تعلیمی اداروں کی ضرورت ہے۔ کیوں کہ تعلیمی اداروں کی وجہ سے نسیلیں سدھرتی ہیں اور شراب کی وجہ سے نسلوں میں سوائے تباہی اور بربادی کے کچھ حاصل نہیں ہوتا۔ کہاکہ ہم لوگ پرامن ہیں اور امن وسکون کو بحال رکھنا چاہتے ہیں ناکہ خراب۔ مولانا موصوف نے کہاکہ ہم ڈپٹی کمشنر پونچھ اور یو ٹی انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مینڈھر سے شراب کی دوکان کو جلد از جلد بند کیا جائے بصورت دیگر ہم مینڈھر سب ڈویڑن کے لوگ اس قسم کے اقدام کے خلاف سڑکوں پر آجائیں کیونکہ ہمیں اور ہماری نئی نسل کی شراب کی نہیں اسکول، کالج اور یونیورسٹی اور بنیادی سہولیات کی ضرورت ہے جس سے عوام کو فائدہ حاصل ہو سکے۔ مولانا سلطان احمد نقشبندی اور ایڈوکیٹ نذیر احمد نے شراب کی دوکان کو بند کرنے کے لیے جموں اور یوٹی کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مینڈھر میں کھولی گئی شراب کی دوکان کو جلد از جلد بند کروایا جائے تاکہ یہاں امن سکون قائم ودائم رہ سکے۔ اور آخر میں کہا کہ انتظامیہ کو چاہئے کہ مینڈھر میں شراب کی دوکان کو جلد بند کروایا جائے اس سے پہلے کہ یہاں کی عوام سڑکوں پر اترے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہاں کی عوام سڑکوں پر اتری اور ماحول خراب ہوا تو اس کی ذمہ داری انتظامیہ پر ہو گی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا