فوج کو استعمال کرکے ووٹ ڈالوانا بی جے پی کی بے تابی کا عکاس: محبوبہ مفتی
یواین آئی
سرینگرپی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے خطہ جموں کے پونچھ ضلع میں ایک پولنگ اسٹیشن میں مبینہ طور پر ایک ایک رائے دہندہ کو بی جے پی کو ووٹ نہ ڈالنے پر بی ایس ایف اہلکار کے ہاتھوں پٹائی کو بی جے پی کی حصول اقتدار کے لئے بے تابی سے تعبیر کیا ہے۔محبوبہ مفتی نے اس واقعے پر ٹویٹ کے ذریعے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ‘جموں میں ایک پولنگ بوتھ میں ایک رائے دہندہ کی بی جے پی کو ووٹ ڈالنے سے انکار کرنے پر بی ایس ایف کے ہاتھوں پٹائی ہوئی۔ پولنگ اسٹیشنوں پر فوج کو استعمال کرکے لوگوں پر بی جے پی کو ووٹ ڈالنے کے لئے دبا¶ ڈالنے سے اُن (بی جے پی) کی اقتدار پر قابض ہونے کی حرص وتمنا واضح ہوجاتی ہے’۔قابل ذکر ہے کہ پونچھ ضلع کے لورن بلٹ میں ایک ویڈیو وائرل ہوا ہے جس میں مقامی لوگ الزام لگاتے ہیں کہ بی ایس ایف کا ایک اہلکار لوگوں خاص کر گجر طبقے سے وابستہ لوگوں سے کہتا ہے کہ تم لوگ بی جے پی کو ووٹ کیوں نہیں ڈالتے ہو۔لوگوں نے بی ایس ہاف اہلکار پر بی جے پی کووٹ نہ ڈالنے پر رائے دہندگان کے ساتھ جھگڑنے کا الزام بھی عائد کیا۔قومی شاہراہ پر پابندی کے فیصلے کی خلاف ورزی کرنے کے بیان پر انہیں گرفتار کرنے کے بی جے پی مطالبے کے ردعمل میں پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ وہ دھمکیوں سے خوف زدہ ہونے والی نہیں ہیں۔واضح رہے کہ بی جے پی کے ریاستی ترجمان اعلیٰ سنیل سیٹھی نے کہا کہ کہ سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے بیان کہ لوگ گاڑیاں چلا کر قومی شاہراہ پر سیول ٹریفک پر ہفتے میں دو دن کی پابندی کی خلاف ورزی کریں، کے خلاف ایف آئی آر درج کیا جانا چاہئے۔پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ‘بی جے پی مجھے قومی شاہراہ پر عائد پابندی، جس کے تحت لوگوں کو اپنی ہی سڑکوں پر چلنے کی اجازت نہیں دی جاررہی ہے، کی خلاف ورزی کرنے کے لئے لوگوں کو اکسانے کے الزام میں گرفتار کروانا چاہتی ہے۔ لیکن ایسی دھمکیوں سے میں خوف زدہ نہیں ہونے والی ہوں، میں آسانی سے ہار ماننے والوں میں سے نہیں ہوں’۔بتادیں کہ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے گذشتہ روز قومی شاہراہ پر پابندی کے خلاف احتجاج کے بعد نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا تھا ‘میں نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ سڑک پر اپنی گاڑیاں چلا کر اس حکم نامے کی خلاف ورزی کریں پھر میں دیکھتی ہوں کہ کون کیا کرے گا’۔انہوں نےمزید کہا تھا ‘میں سمجھتی ہوں کہ یہ کوئی فلسطین اور اسرائیل کا رشتہ نہیں ہے۔ اگر حکومت ہند، جموں کشمیر کو اسرائیل اور فلسطین کے رشتے میں تبدیل کرنا چاہتی ہے تو اس کو فلسطین جیسے حالات کے لئے بھی تیار رہنا چاہئے’۔