جموں کشمیر ایس ٹی ترمیم بل 2023 کے خلاف گجر بکروال قبیلہ کے لوگوں کا احتجاج کا سلسلہ جاری

0
0

بڑے شہروں کہ بعد چھوٹے چھوٹے قصبوں میں عوام سڑکوں پر نکل کر بل کی واپسی کی کر رہی ہے مانگ
ایم شفیع رضوی

مہور ریاسی؍؍ گجر بکروال قبیلہ سے تعلق رکھنے والے لوگوں جموں کشمیر میں مسلسل کئی دنوں سے سراپا احتجاج ہیں ۔احتجاج کا سلسلہ جمو شہر سے شروع ہو کر اب جموں کشمیر کے چھوٹے چھوٹے قصبوں میں بھی شدت پکڑ رہا ہے۔ واضح ہو کے مرکزی حکومت نے جموں کشمیر شیڈول ٹرائب ترمیم بل لوک سبھا میں پاس کیا ہے اور جموں کشمیر میں کچھ اور غیر شیڈول ٹرائب لوگوں کو شیڈیول ٹرائب میں شامل کرنے جا رہی ہے جس کی وجہ سے جموں وکشمیر میں رہنے والے گجر بکروال قبیلہ کے لوگوں کو یہ خدشہ ہے کہ ان کے حقوق پر زبردستی ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے۔ گزشتہ کئی روز سے گزر بکروال قبیلہ سے تعلق رکھنے والے نوجوان بزرگ سماجی سیاسی کارکنان سڑکوں پر اتر کر احتجاج کر رہے ہیں اور بل کی واپسی کی مانگ کر رہے ہیں ۔بالخصوص نوجوان طبقہ احتجاج میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں اور گھر گھر تک ہر نوجوان تک ہر بزرگ تک بل کے نقصانات سے آگاہ کر رہے ہیں ۔اسی سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے آج آل ریزرویشن جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی زیر نگرانی ضلع ریاسی کے سب ڈویژن مہور میں قبیلہ کے لوگوں نے زبردست احتجاج کرتے ہوئے بل کی واپسی کی مانگ کی ہے۔ قبیلہ سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں نے آل ریزرویشن جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا مہور میں استقبال کیا ۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نوجوانوں نے کہا کہ مہور گجر بکروال قبیلہ سے تعلق رکھنے والی عظیم شخصیت مرحوم حاجی بلند خان کی دھرتی ہے جنہوں نے اپنی پوری زندگی گزر بکروال قبیلہ کی فلاح و بہبود کے لیے جدو جہد کی قبیلہ سے تعلق رکھنے والے مرحوم حاجی بلند خان جیسی شخصیات نے بڑی جدوجہد کر کے گجر بکروال قبیلہ کے لیے شیڈیول ٹرائب کا درجہ حاصل کیا تھا۔ آج ہم اپنے بزرگوں کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ اپنے حقوق کا تحفظ ہر حال میں کریں گے جب تک جسم میں سانس چلتی رہے گی تب تک اپنے حقوق کا ہر حال میں تحفظ کیا جائے گا۔ نوجوانوں کا کہنا تھا کہ آج کچھ مفاد پرست لوگ غلط طریقے سے مرکزی حکومت کو گمراہ کر کے گجر بکروال قبیلہ کے حقوق پر ڈاکا ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ احتجاج میں شمولیت کرنے والے نوجوانوں نے سرکار سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا ہے کہ جلد از جلد اس بل کو واپس لیا جائے جب تک بل واپس نہیں ہوگا تب تک احتجاج جاری رہے گا اور آنے والے وقت میں احتجاج میں اور شدت ائے گی گجر بکروال قبیلہ سے تعلق رکھنے والے لوگ اپنے مال مویشیوں کے ساتھ سڑکوں پر اتر کر دہلی کا رخ کرنے کی کوشش کریں گے لہٰذا حکومت وقت رہتے ہوش کے ناخن لے اور غیر شیڈیول ٹرائب لوگوں کو شیڈیول ٹرائب میں شامل نہ کرے۔ احتجاج میں شمولیت کرنے والے نوجوان سماجی کارکنان میں طالب حسین چوہدری , اعظم چوہدری , ایڈووکیٹ عمران اکرم چوہدری،, ایڈووکیٹ محمد اکرم، سرپنچ محمد اکرم، آصف کالس ، حاجی محمد شفیع ، محمد رفیع درماڑی، نزاکت چوہدری وغیرہ دیگر نوجوانوں کے ساتھ ساتھ کثیر تعداد میں گرد و نواح کے گجر بکروال قبیلہ سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے شمولیت فرمائی۔گوجر بکروالوں نے کیلر شوپیاں میں لوک سبھا میں شیڈول ٹرائب ترمیمی بل پیش کیے جانے کے خلاف احتجاج کیا، بل کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ قبائلی امور کے مرکزی وزیر ارجن منڈا نے کل لوک سبھا میں جموں و کشمیر شیڈول ٹرائب ترمیمی بل پیش کیا اور بل کے پیش ہونے کے فوراً بعد شوپیاں اور کولگام اور کرناہ میں گجروں اور بکروالوں نے سڑکوں پر نکل کر پیش کیے گئے بل کے خلاف احتجاج کیا۔ جموں و کشمیر میں قبائلی اونچی ذات کے پہاڑیوں یعنی براہمنوں، راجپوتوں، سیدوں اور جرالوں وغیرہ کو درج فہرست قبائل کی فہرست میں شامل کرنے کے خلاف مسلسل احتجاج کر رہے ہیں۔مظاہرین نے کیلر میں حکومت کے خلاف مظاہرہ کیا اور گوجر بکروال برادری کے بی جے پی لیڈروں کے خلاف نعرے لگائے اور انہیں غدار قرار دیا۔ انہوں نے حکومت کے خلاف نعرے لگائے جو وہ گجر اور بکروال برادری کے خلاف کرنے جا رہے ہیں۔ وہ کہہ رہے تھے کہ ہم یہاں اپنی نسلوں کے مستقبل کو بچانے آئے ہیں اور آئین اور ریزرویشن کے بنیادی ڈھانچے کو بچانے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا