کانگریس کے دوراقتدار میں پروان چڑھنے والی دہشت گردی کینسر کی طرح:مودی
یواین آئی
سون گڑھوزیرا عظم نریندر مودی نے دہشت گردی کا تقابل کینسر سے کرتے ہوئے آج کہا کہ ان کی حکومت کی جانب سے کانگریس کے دور اقتدار میں پیدا ہونے اور پلنے بڑھنے والی دہشت گردی کا علاج شروع کیا گیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ جارح علاج اس لیے بھی آگے جاری رہنا چاہیے کیونکہ علاج کے درمیان میں رکنے سے یہ کینسر کی طرح دوبارہ تیزی سے پھیل جائے گا۔مسٹر مودی نے کہا کہ یہ علاج مسلسل جاری رکھنے کے لیے بھی انھیں دوبارہ موقع دیا جانا چاہیے ۔انہوں نے بد عنوانی کو بھی کینسر قرار دیتے ہوئے کانگریس کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا۔وزیرا عظم نے اپنے آبائی ریاست گجرات کے ضلع تاپی ویارہ اور بارڈولی پارلیمانی حلقے کے سون گڑھ میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مذکورہ خیالات کا اظہار کیا۔مسٹر مودی نے کہا،‘ایک زمانہ تھا جب ملک میں دہشت گردانہ حملے ہوتے تھے تو حکومت ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھی رہتی تھی۔ میں نے گجرات کے وزیراعلیٰ کے طور پر اپنے دوراقتدار میں ریاست میں دہشت گردوں کے تمام سلیپر سیل کا صفایا کروا دیا۔ اب گجرات میں عوام امن و چین اور بھائی چارے کے ساتھ رہتے ہیں۔ اسی طرح کا ماحول پورے ملک میں پیداکرنے کے لیے دہشت گردی کا صفایا ہونا چاہیے اور‘یین کین پرکورین’(جیسے بھی ممکن ہو) اسے جڑ سے اکھاڑا جانا چاہیے ۔ اسے کھاد، پانی پڑوس سے ملتا ہے اس لیے میں نے جو ضروری تھا وہ (ایئر اسٹرائک) کرایا۔ اب کانگریسیوں اور اپوزیشن کو اس میں بھی اعتراض ہے اور وہ ثبوت کا مطالبہ کررہے ہیں۔ ارے بھائی پاکستان رورہا ہے ، آواز سنو تو سمجھ آئے لیکن انھیں ہندوستان کے سپوتوں پر یقین نہیں، پاکستان کے لوگوں پر اعتماد ہے ۔ کیا ملک ایسے لوگوں کو سونپا جا سکتا ہے ’۔