’میں اَپنی قبائلی کمیونٹی کو جنگلات کا محافظ اورکلائمیٹ ویریرسمجھتا ہوں‘

0
0

ہم گجر ، بکروال ،گدی سپی کمیونٹیوں کی زندگی میں تبدیلی لانے کیلئے ٹھوس کوششیں کر رہے ہیں:سنہا
لازوال ڈیسک

سری نگر؍؍لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج جموںوکشمیر میں چرواہن پر دو روزہ ورکشاپ کا اِفتتاح کیا۔اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے اَپنے خطاب میں محکمہ قبائلی اَمور جموںوکشمیر اور جنوبی ایشیا کے علاقائی آئی وائی آر پی سپورٹ گروپ (آر آئی ایس جی۔ ایس اے ) کے مسائل ، چیلنجوں ، لائیولی ہڈس اور جموںوکشمیر یوٹی میں پادری پرستی کے دیر پا ترقی پر غور و خوض کرنے کے لئے ورکشاپ کے اِنعقاد کی تعریف کی ۔اُنہوں نے کہا ،’’ چرواہن دُنیا کے قدیم ترین پیشوں میں سے ایک ہے ۔ خانہ بدوش مویشی کمیونٹیوں کے کاروبار اور معاش میں ایک اہم کردار اَدا کرتے ہیں اور یہ وراثت ، ثقافت ، روایتی علم اور قدرت کے بقائے باہمی کے ساتھ گہرا جڑا ہوا ہے۔‘‘لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ یہ ورکشاپ بہتر لائیولی ہڈس اور چراگاہوں کی زمینوں اور رینج لینڈز کی تخلیق نو کے لئے ایک جامع حکمت عملی اور ایکشن پلان تیار کرنے میں مدد کرے گی۔لیفٹیننٹ گورنر نے اِفتتاحی سیشن میں گجر ، بکروال گڈی۔سپی جیسی کمیونٹیوں کی زندگی میں تبدیلی لانے کے لئے وزیر اعظم کی رہنمائی جموںوکشمیر یوٹی اِنتظامیہ کی مشترکہ کوششوں پر روشنی ڈالی۔اُنہوں نے کہا،’’وزیر اعظم نریندرمودی جی نے جموںوکشمیر یوٹی کی قبائلی کمیونٹی کو بااِختیار بنایا ہے اور نقل مکانی کرنے والی آبادی کو ترقی کے مرکزی دھارے میں لایا گیا ہے۔فارسٹ رائٹس ایکٹ ، جنگلات کی پیداوار کے حقو ق اور دیگر مختلف اقدامات نے ان کی زندگی میں ایک نئی صبح لائی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا دُنیا چراہن کی اہمیت کو تسلیم کر رہی ہے او راقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 2026 کو رینج لینڈ ز او رچرواہن کا بین الاقوامی سال قرار دیا ہے۔اُنہوں نے کہا،’’ میں اَپنی قبائلی کمیونٹی کو جنگلات کا محافظ اور کلائمیٹ ویریرسمجھتا ہوں۔ وہ یقینی طور پر حیاتیاتی تنوع کو برقرار رکھنے ، موسمیاتی تبدیلیوں کو کم کرنے ، ترقی اور خوراک کی حفاظت میں اہم کردار اَدا کریں گے۔‘‘لیفٹیننٹ گورنر نے سماجی و اِقتصادی فوائد اور معاش کے مواقع کو نوجوانوں اور چرواہن کمیونٹی کے کنبوں کے اَرکان تک بڑھانے اور مائیگریشن کے موسم کے دوران ان کی آسانی سے نقل و حمل میں سہولیت فراہم کرنے کے لئے اِنتظامیہ کی طرف سے اُٹھائے گئے اقدامات کا بھی اشتراک کیا ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ جامع زرعی ترقیاتی پروگرام نے مویشیوں پر اَنحصار کرنے والی کمیونٹی کو ترجیح دی ہے اور کھلی حدود کے تحفظ اور جموںوکشمیر یوٹی میں گرین کور کو بڑھانے کے لئے ایک مہم شروع کی گئی ہے۔وائس چیئر آر آئی ایس جی سائوتھ ایشیا پی وویکانند ن نے ورکشاپ کے موضوع پر اَپنے خیالا ت کا اِظہار کیا اور ایک پاور پوائنٹ پرزنٹیشن پیش کی۔سیکرٹری قبائلی امور محکمہ ڈاکٹر شاہد اِقبال چودھری اور وائس چانسلر سکاسٹ کشمیر ڈاکٹر نذیر اے گنائی نے جموںوکمشیر کی چرواہن کمیونٹیوں کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لئے لیفٹیننٹ گورنر کی قیادت میں یوٹی اِنتظامیہ کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔اُنہوں نے بالخصوص قبائلی کمیونٹیوں کے لئے یوٹی اِنتظامیہ سے اُٹھائے گئے اور عملائے گئے تاریخی اقدامات کا بھی اشتراک کیا۔اِس موقعہ پر پرنسپل کنزرویٹر آف فارسٹ روشن جگی ، سکاسٹ کے فیکلٹی ممبران ، سائنسدان ، محققین ، یوٹی اِنتظامیہ کے اَفسران او ربڑی تعداد میں چرواہن کمیونٹیوں کے اَراکین موجود تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا