ادھم پور میں پولیس لاک اپ میں ایک شخص کی موت

0
0

سینے میں دردکی شکایت تھی،پولیس کیخلاف احتجاج، انکوائری کا حکم
لازوال ڈیسک

اودھمپور؍؍ اودھمپور میں پولیس لاک اپ میں ایک شخص نے سینے میں درد کی شکایت کی جس کے بعد اس کی ہسپتا ل میں موت واقع ہوئی ہے ۔ اس واقعے کے خلاف مہلوک شخص کے لواحقین نے احتجاج کرتے ہوئے معاملے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہلوک شخص کی موت لاک اپ میں ہی ہوئی ہے ۔ ادھر پولیس نے کہا ہے کہ مہلوک شخص کولاک اپ میں تشدد کا نشانہ نہیں بتایا گیا ۔ انہوںنے کہا کہ اس ضمن میں پہلے ہی جانچ کے احکامات صادر کئے جاچکے ہیں۔ ادھم پور ضلع میں اتوار کی صبح پولیس لاک اپ کے اندر سینے میں درد کی شکایت کے فوراً بعد ایک 35 سالہ شخص کو اسپتال میں مردہ قرار دے دیا گیا۔راٹھیاں گاؤں کے رہنے والے متاثرہ دلیپ سنگھ کے رشتہ داروں نے تین گھنٹے سے زیادہ احتجاج کیا اور روڈ کو بلاک کر کے اس کی موت کے حالات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔اس ضمن میں عہدیداروں نے بتایا کہ سنگھ کو اودھم پور کے ضلع اسپتال میں تعینات سیکورٹی گارڈز نے اُس وقت قابولیا جب دوافراد کے ساتھ مل کر اس نے مبینہ طور پر داخل مریض شاردا دیوی پر حملہ کیا جس کا مبینہ طور پر اپنے شوہر کے ساتھ تنازعہ چل رہا تھا۔انہوں نے بتایا کہ جب مریض کا شوہر اور ایک اور شخص ہسپتال سے فرار ہو گئے، سنگھ کو پکڑ کر پولیس اہلکاروں کے حوالے کر دیا گیا جنہوں نے آدھی رات کے فوراً بعد اسے خواتین پولیس سٹیشن منتقل کر دیا۔سنگھ نے دو گھنٹے بعد لاک اپ کے اندر سینے میں درد کی شکایت کی اور اسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا، حکام نے بتایا کہ ان کی موت کی خبر سے ان کے رشتہ داروں نے احتجاج شروع کر دیا جنہوں نے باہر مرکزی سڑک کو بلاک کر دیا۔ ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ حقائق کا پتہ لگانے کے لیے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ادھم پور جوگندر سنگھ جسروٹیا کی سربراہی میں مجسٹریل انکوائری جاری ہے۔اسے لاک اپ کے اندر تشدد کا نشانہ نہیں بنایا گیا۔انہوں نے کہا کہ متوفی کا پوسٹ مارٹم کرایا جائے گا تاکہ اس کی موت کی وجہ معلوم کی جاسکے۔جسروٹیا، جنہوں نے مظاہرین سے ملاقات کی اور انہیں منتشر ہونے پر آمادہ کیا، کہا کہ اعلیٰ سطحی مجسٹریل انکوائری کا پہلے ہی حکم دیا گیا ہے اور اگر کوئی غفلت کا مرتکب پایا گیا تو سخت کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے واقعے کے بارے میں جاننے والے لوگوں سے درخواست کی کہ وہ اپنی معلومات یا مادی شواہد ان کے ساتھ شیئر کریں تاکہ انکوائری کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا