جموں و کشمیر میں لاپتہ بیٹیوں کی تعداد پر مرکزی مودی حکومت سے وائٹ پیپر جاری کرنے کا مطالبہ کیا
لازوال ڈیسک
جموں؍؍شیو سینا (یو بی ٹی) جموں و کشمیر یونٹ نے آج منشیات کی دہشت گردی پر پاکستان کے خلاف سخت کارروائی کرنے اور جموں و کشمیر میں لاپتہ بیٹیوں کی تعداد پر مرکزی مودی حکومت سے وائٹ پیپر جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔پریس کلب میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے منیش ساہنی، صدر شیو سینا (یو بی ٹی) جموں و کشمیر نے کہا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد 21-2019 میںجموں و کشمیر کی تقریباً دس ہزار بیٹیاں لاپتہ ہو گئی ہیں، جیسا کہ اس دوران پارلیمنٹ میں ایک سوال کے جواب میں انکشاف ہوا۔ انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ یہ دور COVID-19 وبائی مرض اور اس کے نتیجے میں ملک گیر لاک ڈاؤن کے ساتھ موافق ہے، جس سے صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔ساہنی نے اس گھناؤنی سازش کے پیچھے مذموم چہروں کو بے نقاب کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور پاکستان کی اسپانسر شدہ منشیات کی دہشت گردی کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا، جس نے جموں و کشمیر کو تباہی سے دوچار کیا ہے۔ انہوں نے پاکستان کے زہریلے ایجنڈے کو ہمیشہ کے لیے کچلنے پر زور دیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ پاکستان پہلے ہی خطے میں منشیات کی دہشت گردی پھیلانے کے لیے ڈرون استعمال کرنے کا اعتراف کر چکا ہے۔ساہنی نے کہا کہ اگر مودی سرکار پلوامہ میں 40 فوجیوں کی شہادت کے بعد پاکستان پر سرجیکل اسٹرائیک کر سکتی ہے تو پاکستان کی طرف سے منشیات کی دہشت گردی کو قبول کرنے کے بعد اس زہریلے خطرے کے خلاف براہ راست حملہ کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ساہنی نے تمام اپوزیشن جماعتوں، خاص طور پر "انڈیا” فورم کے ممبران پر زور دیا کہ وہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں جموں و کشمیر کی لاپتہ بیٹیوں کے بارے میں وائٹ پیپر جاری کرنے اور اس سنگین مسئلے کے پیچھے مجرموں کی شناخت اور انہیں پکڑنے کے لیے دباؤ بنائیں۔