سمارٹ میڑوں کی تنصیب روک کربجلی فیس میں کمی کی جائے:ڈی پی اے پی

0
0

ملک کے باقی حصوں کے مقابلے جموں و کشمیر کے صارفین کو کم نرخوں پر یوننوں کی فراہمی کا وعدہ پورا کیا جائے
لازوال ڈیسک

جموں؍؍ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) نے بدھ کو سمارٹ میٹروں کی تنصیب، بجلی کی بندش کے خلاف اپنے احتجاج کا اظہار کیا اور بجلی کے نرخوں میں کمی کا مطالبہ کیا۔جموں پارٹی ہیڈکوارٹر میں میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے ڈی پی اے پی کے نائب صدر جی ایم سروری نے کہا کہ غریبوں کو عوام دشمن پالیسیوں کا خمیازہ بھگتنا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا’’یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ حکومت عام لوگوں پر پریشانیاں مسلط کر رہی ہے، اشیائے ضروریہ کی قیمتیں آسمانوں کو چھو رہی ہیں، بجلی فیسغریبوں کی کمر توڑ رہیہے‘‘۔انہوں نے کہا ’’ہمارے پاس جموں و کشمیر میں کئی پاور پروجیکٹ ہیں جو ملک کے دوسرے حصوں کے لیے بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،یہاں تک کہ ہمارے پاس لداخ میں بجلی کے منصوبے ہیں،ملک کو اپنی بجلی کی سپلائی جموں و کشمیر سے مل رہی ہے‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ دل ہستی پاور پروجیکٹ کے پہلے مرحلے کے قیام کے دوران یہ وعدہ کیا گیا تھا کہ منصوبے کے پانچ کلومیٹر کے دائرے میں رہنے والے لوگوں کو مفت بجلی فراہم کی جائے گی۔انہوں نے کہا، "یہ بھی وعدہ کیا گیا تھا کہ جموں و کشمیر میں صارفین کو ملک کے باقی حصوں کے مقابلے کم نرخوں پر بجلی کے یونٹ ملیں گے کیونکہ جموں و کشمیر میں تمام اہم پاور پروجیکٹ ہیں‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ کشن گنگا کے علاوہ وادی چناب دیگر تمام اہم پاور پروجیکٹہیں جبکہزلزلے، مٹی کے کٹاو ¿ اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے وادی چناب کے لوگ سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔”انہوں نے کہا ’’بجلی کے ماہانہ بل ایک ہزار روپے سے بڑھ کر دس ہزار ہو گئے ہیں جس سے غریب عوام کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے اور بجلی کی طویل غیر اعلانیہ کٹوتی سے لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور یہ کٹوتی روزانہ آٹھ سے دس گھنٹے تک رہتی ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ سمارٹ میٹر نہ لگائے جائیں اور بجلی کے نرخوں میں کمی کی جائے۔اس موقع پر ڈی پی اے پی کے جنرل سکریٹری آر ایس چِب نے کہا کہ وادی چناب کے مختلف علاقوں میں سیلاب نے تباہی مچا دی ہے اور سانبہ میں اہم پل کو نقصان پہنچاہے جس کی مرمت ابھی باقی ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ جب تک پل کو دوبارہ فعال نہیں کیا جاتا تب تک مقامی لوگوں سے ٹول ٹیکس نہ طلب کیا جائے کیونکہ لوگوں کو منزلوں تک پہنچنے کے لیے ڈائیورشن لینا پڑتا ہے اور طویل فاصلہ طے کرنا پڑتا ہے۔ڈی پی اے پی کے ترجمان اعلیٰ سلمان نظامی نے کہا کہ کانگریس پارٹی آرٹیکل 370 پر بے نقاب ہوئی ہے کیونکہ اس کے ممبر پارلیمنٹ اور ترجمان ایڈوکیٹ ابھیشیک سنگھوی نے 2 اگست کو سپریم کورٹ میں درخواستوں کی سماعت کو موخر کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کانگریس پارٹی پر دہلی آرڈیننس کے بہانے آرٹیکل 370 کی سماعت ملتوی کرنے کا مطالبہ کرکے جموں و کشمیر کے لوگوں کو دھوکہ دینے کا الزام لگایا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت جب سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر کے کانگریس ایم پی کے لوگوں کی آواز سننے کے لیے کیس کا وقت مقرر کیا تھا اس کو سبوتاڑ کرنے کی کوشش کی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا