وزارت داخلہ نے 105ویں آئینی ترمیم کے نفاذ کے لیے ریزرویشن ایکٹ میں تبدیلی کا بل بھی لایا
جموں و کشمیر میں ایس سی اور ایس ٹی کی فہرستوں میں تجویز کی جانے والی تبدیلیوں پر احتجاج میں اضافہ
لازوال ڈیسک
نئی دہلی/جموں؍؍مرکزی حکومت نے بدھ کے روز لوک سبھا میں تین بل پیش کیے، جن سے جموں و کشمیر میں تعلیم اور ملازمت کے کوٹہ کے ڈھانچے کو ہلا دینے کا امکان ہے، یہاں تک کہ اس معاملے پر مرکزی زیر انتظام علاقے میں گجربکروال طبقہ غصہ بڑھ رہا ہے اوروہ مسلسل احتجاج کر رہاہے۔قبائلی امور کی وزارت نے آئین (جموں و کشمیر) شیڈولڈ ٹرائب آرڈر (ترمیمی) بل، 2023 متعارف کرایا، جس کے ذریعے ’پہاڑی نسلی گروپ‘کو تین دیگر برادریوں یعنی ’گڈا برہمن،‘ ’کولی‘، اور ’پاڈاری ‘کے ساتھ مرکزی زیر انتظام علاقہ کی درج فہرست قبائل کی فہرست میں شامل کیا جائے گا۔ سماجی انصاف کی وزارت نے اس دوران، آئین (جموں و کشمیر) شیڈول کاسٹس آرڈر (ترمیمی) بل، 2023 پیش کیا، جس میں’والمیکی‘کو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں چوڑہا، بھنگی، والمیکی اور مہتر برادریوں کے مترادف کودرج فہرست ذاتوں کی فہرست کے طور پر شامل کرنے کی تجویز پیش کی گئی۔ مزید برآں، وزارت داخلہ نے جموں و کشمیر ریزرویشن (ترمیمی) بل، 2023 متعارف کرایا، جس میں جزوی طور پر ’’سماجی اور تعلیمی طور پر پسماندہ طبقات‘‘(SEBC) کو ’’دیگر پسماندہ طبقات‘‘(OBC) کے طور پر نئے سرے سے متعین کیا گیا ہے، حکومت کا کہنا ہے کہ یہ 105 ویں آئینی ترمیم کے نفاذ کو’’بطور روح‘‘کے قابل بنائیں۔ 105ویں ترمیم ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کے SEBCs کے اپنے ذیلی سیٹوں کا اعلان کرنے کے حق کی توثیق کرتی ہے۔جب کہ مرکزی حکومت نے 2022 میں جموں و کشمیر کی ایس ٹی فہرست میں ’پہاڑی نسلی گروپ‘کو شامل کرنے کا عمل شروع کیا تھا، موجودہ ایس ٹی نے اس وقت اس اقدام کی مسلسل مخالفت کی ہے، یہ کہتے ہوئے کہ اس سے سماجی اور اقتصادی طور پر آگے کی کمیونٹیوں کو تحفظات کے فوائد حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔ اس مخالفت میں سب سے آگے گجر اور بکروال برادریاں ہیں، جن میں سے زیادہ تر وادی پیر پنجال پہاڑیوں کے ساتھ ہیں۔لوک سبھا اسپیکر نے اپوزیشن کی طرف سے مودی حکومت کے خلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد کو قبول کر لیا۔پیر کے روز، جموں و کشمیر میں ایس سی اور ایس ٹی کی فہرستوں میں تجویز کی جانے والی تبدیلیوں پر احتجاج میں اضافہ ہوا، جس میں او بی سی مہاسبھا، آل انڈیا بیک ورڈ کلاس فیڈریشن، اور آل جموں و کشمیر ویلفیئر فورم، سری نگر کے اراکین نے احتجاج میں حصہ لیا۔راجوری میں گجربکروال ،ایس سی اوبی سی نے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔جموں و کشمیر میں کوٹہ کے ڈھانچے اور ایس ای بی سی میں تبدیلیاں یونین ٹیریٹری میں ایس ای بی سی کے لیے قائم کیے گئے جسٹس (ریٹائرڈ) جی ڈی شرما کی سربراہی میں کمیشن کی تجاویز پر عمل کرتی ہیں۔جب کہ وزیر داخلہ امیت شاہ نے اکتوبر 2022 میں پیر پنجال ویلی میں ایک عوامی خطاب میں پہاڑیوں کو ریزرویشن کے فوائد کا وعدہ کیا تھا، وہیں انہوں نے دیگر برادریوں کو بھی یقین دلایا تھا کہ ان کے فوائد کا حصہ کم یا متاثر نہیں ہوگا۔طریقہ کار کے مطابق، تبدیلیوں کو حتمی شکل دی جائے گی جب صدر جمہوریہ ہند کی جانب سے اس سلسلے میں ایک نوٹیفکیشن جاری کرنے کے بعد پارلیمنٹ سے بلوں کی منظوری دے دی جائے گی۔