1960 ء کے بعدچرارشریف میں وقف بورڈ کی طرف سے پہلی مرتبہ کنکریٹ واش رومز اور ڈیوڈ تعمیر کرنے کے شروعات

0
0

چیئرپرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے سنگ بنیاد رکھنے کا فریضہ انجام دیا

غلام قادر بیدار

سرینگر// چرارشریف کہ جہاں نامور روحانی بزرگ اور کشمیری ولی اللہ حضرت شیخ العالم رح کی درگاہ موجود ہے۔ جہاں سال1995ء کے دوران ایک سانحہ رونما ہونے کے سبب ہر طرح کی تباہی دیکھنے کو ملی تھی اور اس درگاہ کے مضافات میں موجود ہر تعمیری عمل خاکستر ہوا تھا۔ جسکے بعد اج تک کسی محکمے نے جدید طرز کا کوئی واشروم سنٹری سسٹم تعمیر کرنے میں کوئی دلچسپی ظاہر نہیں کی اس وجہ سے یہاں انے والے ہزاروں زائیرین یہاں پہنچ کر پریشانیوں مین مبتلاء ہوتے تھے واضح رھیے کہ سال1960 کے ابتدائی عرصے کے دوران بخشی غلام محمد کی سربراہی میں قایم عوامی دور حکومت کے دوران یہاں تعمیر کئے گئے 65باتھ روم سانحہ چرارشریف 1995کے دوران نذر آتش کئے گئے جسکے بعد جے کے پی سی سی نے ٹین شڈوں میں عارضی غسلخانہ جات کھڑا کئے جواج تک کبھی کسی نے باقاعدہ طور دوبارہ تعمیر کی طرف دھیان ھی نہیں دیا حالانکہ قصبے کے عوام نے چندہ جمع کرکے بہت سارے عارضی وضو خانہ رضاکارانہ طور بھی تیار کئے تھے ۔ نمایندے غلام قادر بیدار کے مطابق اج مسلم وقف بورڈ چیئرپرسن ڈاکٹر درخشان اندرابی صاحبہ نے زائیروں کی سہولیات کے لئے جدید طرز کےوضوخانہ،کونثروش خانہ کے علاوہ درگاہ کے صحن میں ایک دلکش ڈیوڈ تعمیر کرنے کے عمل کا سنگ بنیاد رکھا۔ موصوفہ نے یہاں پہنچھتے ھی زیارت عالیہ پر حاضری دی دعا منگوائی اور بلترتیب کونثروش خانہ جدید طرز کے 14 وضو خانے اور آستان عالیہ کے درامد میں انتہائی خوبصورت ڈیوڈ تعمیر کرنے کے عمل کی ابتدا کی اور زیارت پارک میں ایک اجتماع سے خطاب بھی کیا۔ تفصیل کے مطابق موصوفہ کے ہمراہ وقف بورڈ کے تمام عہداران تحصیل وضلع انتظامیہ بڈگام چرارشریف،کے علاوہ ایس ڈی پی او سلیم جہانگیر تحصیلدار نثاراحمد عوان،اذیکیٹوافسر آصف علی بیگ، سٹیٹ سیکٹریری یوتھ مورچہ بی جے پی عمرجان ایڈمسٹریٹر بشیر احمد میرواعظ چرارشریف امیر الدین سماجی کارکن شاہ ارشاد علی اور میر نیاذ احمد بھی تھے۔ ڈاکٹر درخشان اندرابی نے خانقاہ، واشروم، شاپینگ کمپلیکس میوزیم ،عیدگاہ لنگر خانہ اور پارکوں وغیرہ کے تعمیری عمل کو مکمل کرنے کے بجائے سالھاسال تک التواء میں رکھنے کے عمل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ محکموں کے سربراہان سے متعلقہ تعمیری کام دوبارہ ہاتھ میں لیکر اسے فلفور مکمل کرنے کی اپیل کی۔ موصوفہ نے وقف بورڈ کی طرف سے باقاعدہ ٹینڈرینگ اور اسٹمیٹ کے سلسلے میں ابتدائی دو کاموں کے لئے درکار پچاس لاکھ روپیہ واگذار کرنے کا اعلان کیا جبکہ اپنی تقریر کے دوران تحصیلدار وقف بورڈ اور جونیر انجینروں کو الٹی میٹم دیا کہ اگر متعلقہ تعمیری عمل عرس مبارک کی تقریب تک مکمل نہیں کی گی تو وہ عرس چرارشریف میں حصہ نہیں لی گی ۔ موصوفہ نے خراب موسمی حالات کے دوران بھی وقف کمپس کے اکثر اثاثوں کا جائیزہ لیا اور بیٹوں کے طرز عمل اور آمدنی کے وصائیل کے مطلق انچارج ایڈمنسٹریٹر بشیر احمد سے جانکاری حاصل کی
موصوفہ نے الم کوٹ رھکائی روپہ ون نفل ٹینگ اور زالوسا وغیرہ کے مقام پر موجود وقف کی زمینوں اور میوہ باغات کی فوری فینسیگ کرانے میں عوامی مطالبے کو موقعے پر تسلیم کیا اس تقریب کے اخر پر موصوفہ نے متعدد عوامی وفود سے تفصلا ملاقاتیں کی اور درگاہ علمدار ملک کشمیر سے منسلک انکی جائیزمانگیں غور سے سنی۔ موصوفہ کے دورہ چرارشریف کے باعث اج قصبے میں خاصی چہل پہل دیکھنے کوملی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا