فوج کو دوران شب منتقل کیا جائے: ڈاکٹر فاروق عبداللہ
کے این ایس
سرینگرنیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے شاہراہ کو عام لوگوں کی نقل و حمل کے لیے بند کرنے کی کارروائی پر اپنے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے شاہراہ کو کشمیریوں کی لائف لائن قرار دیا۔ کشمیر نیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق نیشنل کانفرنس نے اتوار کو شاہراہ پر پابندی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اسے کشمیریوں کے لیے لائف لائن سے تعبیر کیا۔ پارٹی صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی قیادت میں احتجاجی مظاہرے نے حکومت پر زور دیا کہ وہ پابندی کے فیصلے کو فی الفور منسوخ کریں۔ اس موقعے پر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ہمارے پاس ایک ہی راستہ ہے، یہ سڑک ہماری لائف لائن ہے، اس کو بند کرنے سے ہمیں زبردست مشکلات کا سامنا ہورہاہے، ہمارے تاجروں کو بہت نقصان ہورہاہے، ہمارے لوگ اس فیصلے سے پریشان ہورہے ہیں، یہ فیصلہ غلط ہے، یہ فیصلہ زور زبردستی اور ڈکٹیٹرشپ پر مبنی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ اگر انہیں فوج کو لانا اورلیجاناہے یہ لوگ ریل کا استعمال کرسکتے ہیں یا پھر رات کو چل سکتے ہیں لیکن عام لوگوں پر اس طرح کے ظالم نہیں کرسکتے۔ ہر جگہ فوج رکھی گئی ہے، بیماروں ، طلباءاور عام لوگوں کو چلنے نہیں دیا جارہاہے، یہ لوگ ہمارے ساتھ ایسا سلوک کررہے ہیں کہ جیسے کشمیر کوئی کالونی ہے۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاکہ اس سے پہلے کہ ہم لوگ اپنے احتجاج میں شدت لائیں انہیں یہ ظالمانہ اور احمقانہ حکمنامہ واپس لینا چاہئے۔ احتجاجی ریلی میں جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفےٰ کمال ،صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، سینئر لیڈران مبارک گل، شمیمہ فردوس، عرفان احمد شاہ، شمی اوبرائے، سلمان علی ساگر اور احسان پردیسی کے علاوہ کئی عہدیداران موجود تھے۔ادھر ونپو اننت ناگ کے نزدیک پارٹی کے لیڈران جسٹس حسنین مسعودی ، ایڈوکیٹ عبدالمجید لارمی ، پیر محمد حسین اور دیگر عہدیداران نے احتجاج کیا۔