عام لوگ دو مصیبتوں کے درمیان پھنس کررہے گئے ہیں: صحافی
کے این ایس
سرینگرنیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے سرینگر جموں شاہراہ کو عام شہریوں کی نقل و حمل کے لیے بند کردینے کی حکومتی کارروائی کو پاگل پن سے تعبیر کیا ہے۔کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق حکومت کی طرف سے سرینگر جموں شاہراہ کو ہفتے میں دو روز تک عوام لوگوں کی نقل و حمل کے لیے بند کئے جانے کے پہلے روز لوگوں کو عبور و مرور میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جس دوران سماجی کے مختلف طبقہ ہائے فکر نے حکومتی فیصلے کی کڑی نقطہ چینی کرتے ہوئے فیصلہ کو منسوخ کردینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس دوران نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور ریاست کے سابق وزیرا علیٰ عمر عبداللہ نے بارہمولہ سے اُدھم پور تک شاہراہ کو ہفتے میں دو روز تک عام لوگوں کی نقل و حمل کے لیے بند کئے جانے کے فیصلے کو پاگل پن قرار دیا ہے۔سماجی رابطہ سائٹ ٹویٹر پر حکومتی فیصلے پر اپنے ردعمل کا ا ظہار کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے بتایا کہ ”میں اُوری کی طرف چل رہا ہوں جس دوران میں نے اپنی آنکھوں سے حکومتی فیصلے کا مشاہدہ کیا ہے جس سے عام لوگوں کوعبور و مرور میں سخت دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور یہ سب اس لیے کیوں کہ حکومت کی طرف سے ایک ایسا فیصلہ لیا گیا ہے جو پاگل پن پر مبنی ہے“۔شاہراہ کو مکمل طور پر فورسز کی تحویل میں دینے اور عام لوگوں کی نقل و حرکت کو محدود کردینے کے حکومتی فیصلے پر ایک سینئر صحافی نے سماجی رابطہ سائٹ پر تحریرکیا کہ ”جو لوگ چناوی جلسوں میں شرکت کرنے کے لیے جارہے ہیں انہیں بھی شاہراہ پر سفر کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے“۔انہوں نے مزید لکھا کہ ”الیکشن کے پیش نظر شاہراہ سے موصول ہونے والی تصاویر اور ویڈیوز واقعی طور پر غور طلب ہیں، شمالی کشمیر سے تعلق رکھنے والے لوگ چناوی جلسوں میں شریک ہونا چاہتے ہیں تاہم انہیں شاہراہ پر موجود فورسز اہلکار آگے جانے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں“۔ایک اور سینئر صحافی جس نے شاہراہ سے متعلق ایک ویڈیو بھی سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ پر اپلوڈ کیا، نے حکومتی فیصلے کو ”نہ جائے ماندن نہ پائے رفتن“ یعنی دو مصیبتوں کے درمیان پھنس جانے سے تعبیر کیا ہے۔انہوں نے حکومتی فیصلے کو مضحکانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ”پابندی اُن لوگوں کے لیے غیر سارکاری دوڑ کی مانند ہے جنہیں آج اس شاہراہ پرسفر کرکے اپنی اپنی منزلوں کو پہنچنا تھا، مجھے اپنے لوگوں کے درپیش مشکلات کا احساس ہے، عام لوگوں کے لیے بھی، جنہیں دو مصبیتوں کے درمیان پسا جارہا ہے۔خیال رہے پارلیمانی انتخابات کے پیش نظر فورسز کی نقل و حمل کو بلاخلل جاری رکھنے کے لیے حکومت نے سرینگر جموں شاہراہ پر بارہمولہ سے اُدھم پور تک ہفتے کے دوران دو روز تک سیول ٹریفک پر پابندی عائد کردی ہے۔300کلومیٹر لمبی شاہراہ پر تازہ فیصلے کے مطابق ہر اتوار اور بدھوار کو صبح 4بجے تا شام5بجے سیول ٹریفک پر سخت قدغن نافذرہےگی۔آرڈر کا اطلاق 31مئی 2019تک رہے۔