قوم و ملت کے حق میںاور ظالم حکمرانوں سے نجات کی دعائیں مانگی اور اسلامی تعلیم کو عام کرنے پر بھی زور ڈالا
عمرارشدملک
راجوری //دارالعلوم رضویہ اشرفیہ ایتی(راجوری)میں 19واں جشنِ خلیفہ اول سیدنا صدیق اکبررضی اللہ تعالیٰ بڑی عقیدت واحترام کے ساتھ منایا گیا جس میں ہزاروں کی تعداد میں عقیدت مندوں نے شرکت کی۔ جبکہ اس دوران عقیدت مندوں کو موئے مبارک نبی رحمت صلی اللہ وعلیہ سلم کی زیارت بھی نصیب ہوئی ۔تفصیلات کے مطابق راجوری کے ایتی میں دارالعلوم رضویہ اشرفیہ میں خوبصورت مجلس کا انعقاد ہوا جس میں خلیفہ اول سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حیات مبارکہ اور سیرت وکردار پر روشنی ڈالی گئی ۔جشن میں ہزاروں کی تعداد میں عقیدت مندوں نے شرکت کی اور علمائے کرام کے بیانات سنے ۔جشن میں مناظر اہلسنت تاجدار خطابت خلیفہ حضور تاج الشریعہ حضرت علامہ مفتی صغیر احمد صاحب کھنپوری بریلی شریف ،عالم نبیل فاضل جلیل فاتح کشمیر حضرت مولانا الحاج عبدالرشید داﺅ دی صاحب بانی و سرپرست اعلیٰ تحریک صوت الاولیا ءجموں کشمیر بطور مہمان خصوصی رہے جبکہ مولانا محمد فاروق نعیمی نقشبندی (صدر انجمن علماءاہلسنت ضلع راجوری)جلسہ کی صدارت کررہے تھے اور دیگر قائدین اسلام (علمائے کرام ) نے بھی شرکت کی ۔ جلسہ گاہ میں ہزاروں عقیدت مندوں نے حضرت سیدنا صدیق اکبر کی حیات مبارکہ اور سیرت کردار پر بیان سنے اور جوش وخروش سے نعرے بھی بلند کئے ۔وہیں موئے مبارک نبی رحمت صلی اللہ وعلیہ سلم کی زیارت بھی کروائی گئی جس کے بعد جلسہ میں موجود عقیدت مند وں نے جوش کے ساتھ نعروں کی گونج شروع کردی۔ علمائے کرام نے کہا کہ آج ہم سب کو اسلامی تعلیم حاصل کرنی چاہیے کیونکہ غلط کاریوں سے بچنے کے لئے ہمیں دین کی چادر رکھنی پڑئے گی تب جاکر ہم اپنی نسل کو بھی غلط چیزوں سے دور رکھنے میں کامیاب ہونگے اس لئے ہم سب کا فرض ہے کہ ہم اسلامی تعلیم کو عام کرئے ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام ایک مکمل دین ہے ۔اس میں روزے قیامت تک کوئی تبدیلی نہیں ہوگی اور قران پاک میں ہر چیز کا علاج ہے اور تمام مسائل کا حل بھی موجود ہے اس لئے قران پاک کے مطابق زندگی بسر کرئے تاکہ مشکلات کا خاتمہ ہوسکے ۔ جلسہ کے دوران 13طلب علموں کی دستاربندی بھی کی گئی اور اس دوران دنیا بھر کے مسلمانوں کے حق میں دعائیں مانگی جبکہ جموں کشمیر کے لئے دعا کی گئی راجوری کے لئے بھی دعا مانگی تاکہ مسلمان کامیابی کا دامن پکڑ سکے اور جموں کشمیر میں امن وامان قائم ہوسکے اور ظالموں کا خاتمہ ہو۔ علمائے کرام نے ظالم حکمرانوں سے بھی نجات کی دعامانگی اور مسلمانوں سے اتحاد قائم کرنے پر ذور دیا اور کہا کہ جب ہماری صفوں میں اتحاد ہوگا تو ہم ہر مشکلات کو آسانی سے پار کر دئے گے ۔