ہماچل میں تباہ کن بارشیں: وزیراعظم مودی نے سکھو سے بات کرکے صورتحال کا جائزہ لیا

0
0

ریل اور سڑک رابطہ ٹوٹا، مرنے والوں کی تعداد 55 ،تمام فیلڈ افسران اور ملازمین کی چھٹیاں منسوخ
یواین آئی

شملہ؍؍وزیر اعظم نریندر مودی نے ہماچل پردیش میں بھاری بارش اور سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصان کے بارے میں پیر کو وزیر اعلیٰ ٹھاکر سکھوندر سنگھ سکھو سے فون پر بات کی اور صورتحال کا جائزہ لیا۔وزیر اعظم نے اس آفت سے نکلنے کے لیے مرکزی حکومت کی طرف سے ریاست کو مکمل تعاون اور ہر ممکن مدد کا یقین دلایا۔ہماچل پردیش میں مانسون کے قہر میں مرنے والوں کی تعداد پیر کو ایک اور موت کی اطلاع کے ساتھ بڑھ کر 55 ہو گئی ہے کیونکہ گزشتہ تین دنوں سے ہو رہی مسلسل بارش سے عام زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ میں نصف درجن افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات ہیں۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ سیلاب میں ڈوب گئے ہوں گے یا مٹی کے تودے میں دب گئے ہوں گے۔ ریاستی حکومت کے ایک اہلکار نے بتایا کہ خراب موسم کی وجہ سے راحت اور بچاؤ کا کام متاثر ہوا ہے۔اس کے علاوہ اس کے علاوہ بیشتر لنک اور بڑی سڑکیں، قومی شاہراہیں، ریل، ہوائی، پانی کی سپلائی اور بجلی کی خدمات اچانک سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور بھاری پتھروں کی وجہ سے متاثر ہونے کی وجہ سے متاثر ہوئی ہیں۔کنور سے موصول ہونے والی اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ اس قبائلی ضلع میں مسلسل بارش کی وجہ سے قومی شاہراہ بند ہونے کی وجہ سے شملہ اور کنور اضلاع کے درمیان سڑک کا رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔لوہری آنی بنجار روڈ پر نیشنل ہائی وے 305 کی حالت خطرے سے پاک ٹریفک کے لیے موزوں نہیں ہے۔نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے ایگزیکٹو انجینئر کے ایل سمن نے کہا کہ شملہ اور کنور کو جوڑنے والی قومی شاہراہ کئی مقامات پر رکاوٹ ہے اور انی بنجار این ایچ کی حالت بھی خراب ہے۔شملہ، کلو اور کنور کی ضلعی انتظامیہ نے لوگوں اور تارکین وطن مزدوروں کو تنبیہ کی ہے کہ وہ ستلج اور بیاس ندیوں کے نزدیک نہ جائیں۔ سیلاب اور مسلسل بارشوں کے علاوہ ڈیموں سے پانی کو ہائیڈرو الیکٹرک پراجیکٹس میں چھوڑنے کی وجہ سے صورتحال مزید خراب ہوگئی ہے۔ستلج ندی اس کے کناروں پر بنے مکانات کے لیے بھی خطرہ پیدا کر رہی ہے۔این ڈی آر ایف کے اہلکار دریائے ستلج اور بیاس کے دونوں کناروں پر پھنسے ہوئے سیاحوں اور مہاجر کارکنوں کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔این ڈی آر ایف نے اتوار کو کلو میں نو لوگوں کو بچایا۔ منڈی ضلع کے ناگوائی علاقے سے بھی چھ افراد کو بچایا گیا۔ہفتہ کی شام ایک ریل گاڑی پٹری سے اترنے کے بعد کالکا-شملا ریلوے لائن پر ٹرین خدمات معطل کر دی گئیں۔ٹرانسپورٹیشن کی کمی سے سیب اور ٹماٹر کے کاشتکاروں کا کاروبار بھی متاثر ہوا ہے۔ہندوستان کے محکمہ موسمیات نے کانگڑا، کلو، منڈی، شملہ، سرمور، اونا، بلاس پور، سولن اور ہمیر پور اضلاع کے لیے ریڈ الرٹ جاری کیا ہے۔ اس میں زیادہ تر مقامات پر درمیانی سے موسلادھار بارش، گرج چمک کے ساتھ بارش اور انتہائی تیز بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ ایک دو مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش کے آثار ہیں۔محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ 72 گھنٹوں میں تقریباً 300 سے 350 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔سیلابی پانی ہریانہ، پنجاب، این سی آر دہلی اور راجستھان کے کیچمنٹ علاقوں میں تباہی مچا سکتا ہے، تمام بڑے دریا خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہے ہیں۔وزیر اعظم نریندر مودی نے ہماچل پردیش میں بھاری بارش اور سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصان کے بارے میں پیر کو وزیر اعلیٰ ٹھاکر سکھوندر سنگھ سکھو سے فون پر بات کی اور صورتحال کا جائزہ لیا۔وزیر اعظم نے اس آفت سے نکلنے کے لیے مرکزی حکومت کی طرف سے ریاست کو مکمل تعاون اور ہر ممکن مدد کا یقین دلایا۔قبل ازیں وزیر اعلیٰ نے مسٹر مودی کو بتایا کہ ریاست سیلاب اور شدید بارشوں سے بری طرح متاثر ہوئی ہے جس سے بھاری نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم کو تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا اور اس قدرتی آفت سے نمٹنے کے لیے مرکزی حکومت سے فراخدلی سے مدد کی اپیل کی۔وزیر اعلیٰ نے وزیر اعظم کو بتایا کہ ریاستی حکومت صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور موسلا دھار بارش، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے ریاست میں سڑکوں، پانی اور بجلی کی فراہمی کو نقصان پہنچا ہے۔ اس آفت کی وجہ سے 17 افراد کی موت ریکارڈ کی گئی ہے اور ریاست میں ہزاروں کروڑ کا مالی نقصان ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ شدید بارشوں کی وجہ سے پوری ریاست متاثر ہوئی ہے اور ریاستی حکومت سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیے سرگرم عمل ہے۔ ریاست میں پھنسے ہوئے لوگوں کو تمام ضروری سامان اور امداد فراہم کی جا رہی ہے اور موسم میں بہتری کے ساتھ ہی انہیں ایئر لفٹ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔وزیر اعلیٰ نے ریاست میں بچاؤ کاموں میں مرکزی حکومت کی طرف سے نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس کی تعیناتی کے لیے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ ریاست کو اس آفت کی وجہ سے ہونے والے بھاری نقصان کو پورا کرنے کے لیے مرکزی حکومت کی مدد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم سے اپیل کی کہ وہ ریاست کو اس بحران سے نکالنے کے عمل میں خصوصی اقتصادی پیکیج فراہم کریں۔وزیر اعظم نے اس آفت سے نکلنے کے لیے مرکزی حکومت کی طرف سے ریاست کو مکمل تعاون اور ہر ممکن مدد کا یقین دلایا۔بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی صدر جگت پرکاش نڈا نے بھی وزیر اعلیٰ سے ٹیلی فون پر بات کی اور ریاست میں ہونے والے نقصانات اور راحت اور بچاؤ کے کاموں کا جائزہ لیا۔وزیر اعلیٰ نے مرکزی حکومت سے ریاست میں پیدا ہونے والی اس صورتحال کو قومی آفت اعلان کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ریاست کو اس بحران سے نکلنے میں کافی وقت لگے گا۔ ہماچل پردیش میں مسلسل بارش کی وجہ سے محکمہ نے اپنے فیلڈ افسران اور ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر دی ہیں تاکہ صارفین کو پینے کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس سلسلے میں چیف انجینئر جل شکتی محکمہ شملہ کی طرف سے ایک ایڈوائزری جاری کی گئی ہے جس میں فیلڈ افسران اور ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔واضح رہے کہ ریاست میں مسلسل بارش کی وجہ سے پینے کے پانی کی اسکیمیں متاثر ہوئی ہیں، جس کی وجہ سے ریاست میں پینے کے پانی کی سپلائی بھی متاثر ہوئی ہے۔ اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے محکمہ نے یہ قدم اٹھایا ہے۔ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ تمام نقصان پہنچنے والی اسکیموں کو فوری طور پر بحال کیا جائے گا اور اس کی اطلاع ہیڈ کوارٹر کو باقاعدگی سے دن میں دو بار یعنی دس بجے اور شام چار بجے دی جائے گی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا