گوجری جدید ادب کے علاوہ تیزی سے ابھرتی ہوئی زبان ہے:ڈاکٹر جاوید راہی
لازوال ڈیسک
جموں گجر طبقہ کے ارکا نے یہاں اپنے ایک مطالبہ میں کہا ہے کہ جموں یونیورسٹی کے شعبہ گوجری کے پوسٹ گریجویٹ کورسز میں سیٹوں کو بڑھا کر ایک سو کیا جائے ۔واضح رہے اس سے قبل یہ نشستیں 32تھیں اور ایک سو سیٹوں کا مطالبہ کرتے ہوئے گجر طبقہ کے ارکان نے کہا کہ ان سیٹوں میں اضافہ کیا جائے ۔وہیں اس سلسلہ میں ٹرائیبل ریسرچ اینڈ کلچرل فاو¿نڈیشن کے بینر تلے ایک اہم تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں گجر طبقہ کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ۔واضح رہے اس تقریب کا انعقاد یہاں معروف گجر اسکالر ڈاکٹر جاوید راہی کی قیادت میں ہوا ۔اس موقع پر طبقہ کے ارکان نے جموں یونیورسٹی کے وائس چانسلر منوج کے دھر سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملہ میں خصوصی مداخلت کر کے ان سیٹوں میں اضافہ کیا جائے کیونکہ طبقہ کے کافی طلاب ایک موضوع کے طور پر گوجری کو منتخب کرنےا چاہتے ہیں لیکن جے یو میں ان کے لئے نشستیں دستیاب نہیں ہیں۔وہیں ڈاکٹر جاوید راہی نے اپنے صدارتی خطبے میں کہا کہ نشستوں کی حد میںفوری طور پر اضافہ کیا جا سکتا ہے کیونکہ جموں یونیورسٹی بہت سارے طلاب ہیں جو گوجری کو پوسٹ گریجویشن میں رکھنا چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ گوجری جدید ادب کے علاوہ تیزی سے ابھرتی ہوئی زبان ہے اوراس وقت جموں و کشمیر اور ارد گرد کی ریاستوں میں ایک ہزار سے زائد کتابیں گوجری میں دستیاب ہیں۔اس موقع پر مقررین نے اس زبان کی تحقیق اور تحقیق نگاروں کو اس زبان کیلئے کاوشیں کرنے پر زور دیا ۔انہوں نے کہا کہ گوجری کے لئے جے یو کی طرف سے مقرر کی گئی تمام 32 نشستیں پہلے 3 دنوں میں مکمل ہو گئیں۔ انہوں نے وائس چانسلر سے جموں یونیورسٹی میں شعبہ گوجری میں ان سیٹوں کو 32 سے 100 تک بڑھانے کی اپیل کی ۔شرکا نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی کے حکام کو آئندہ تعلیمی سیشن میں جموں یونیورسٹی کے پونچھ کیمس میں گوجری ریسرچ سینٹر شروع کرنا چاہئے جسے پانچ سال قبل کونسل کی طرف سے منظوری دی گئی تھی لیکن اب تک نہ ہو سکا ۔اس موقع پر چوہدری اشتیاق احمد احمد مصباح، محمود چودھری، شفیق چودھری، بلال رشید چودھری، مدثر چودھری،و دیگران موجود تھے ۔