این آئی اے کا پلوامہ میں سی آر پی ایف گروپ

0
0

سینٹر پر حملے میں ملوث چوتھے ملزم کو گرفتار کرنے کا دعویٰ
یواین آئی

سرینگر قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے سال 2017 میں جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں سی آر پی ایف کے گروپ سینٹر پر ہوئے حملے میں مطلوب چوتھے ملزم کو ہفتہ کے روز گرفتار کیا۔واضح رہے کہ پلوامہ کے لیتہ پورہ میں سال 2017 میں تیس اور اکتیس دسمبر کی درمیانی رات کو جیش محمد سے وابستہ جنگجو¶ں نے سی آر پی ایف کے گروپ سینٹر پر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں پانچ سی آر پی ایف اہلکار اور تین جنگجو ہلاک ہوئے تھے۔این آئی اے نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ گرفتار شدہ قصوروار جیش محمد نامی جنگجو تنظیم کا بالائی زمین سرگرم کارکن ہے اُس نے لیتہ پورہ میں واقع سی آر پی ایف کے گروپ سینٹر پر حملہ کرنے والے جنگجو¶ں کو پناہ اور دوسری منطقی حمایت فراہم کی تھی۔گرفتار شدہ ملزم کی شناخت سید ہلال اندرابی ساکن رتنی پورہ کے بطور ہوئی ہے۔این آئی اے نے کہا کہ اندرابی کی گرفتاری کے ساتھ کیس میں ملوث ملزموں کی تعداد چار ہوگئی ہے۔اس سے قبل اس کیس میں گرفتار شدہ ملزموں میں فیاض احمد ماگرے ساکن لیتہ پورہ اونتی پورہ، منظور احمد بٹ ساکن پانپور اونتی پورہ اور نثار احمد تانترے ساکن ڈار گنائی گنڈ ترال شامل ہیں۔این آئی اے نے بیان میں کہا کہ اندرابی کو گرفتاری کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا اور بعد ازاں اس کو پانچ دنوں کی پولیس حراست میں لیا گیا ہے تاکہ اس بڑی سازش کو بے نقاب کیا جاسکے۔این آئی اے نے اس حملے میں ہلاک ہوئے جنگجو¶ں کی شناخت فردین احمد کھانڈے ولد غلام محی الدین کھانڈے ساکن ناظم پورہ ترال ضلع پلوامہ، منظور بابا ولد علی محمد بابا ساکن دربگ پلوامہ اور عبد الشکور ساکن راولا کوٹ پاکستان زیر قبضہ کشمیر کے بطور کی ہے۔انہوں نے بتایا کہ حملے میں تینوں جنگجو مارے گئے تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا