لیفٹیننٹ گورنر نے بال تل اور چند ن واڑی میں 100 بستروں والے بَیس ہسپتالوں کا اِفتتاح کیا

0
0

حکومت جموںوکشمیرنے یاتریوں اور یاترا کے اِنتظامات میں شامل مقامی کمیونٹی کی ہیلتھ کیئر پر بہت زور دیا ہے:سنہا
لازوال ڈیسک

جموں /اننت ناگ / گاندربل؍؍لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج بذریعہ ورچیول موڈ بال تل اور چندن واڑی میں 100 بستروں والے بَیس ہسپتالوں کا اِفتتاح کیا ۔لیفٹیننٹ گورنر نے 15دِنوں کے ریکارڈ وقت میں ہسپتالوں کی تعمیر مکمل کرنے پر ڈی آر ڈی او ، تمام متعلقہ اَفسروں ، اِنجینئروں اور اَفرادی قوت کو مبارک باد دی۔اُنہوں نے کہا کہ ڈی آر ڈی او کے ذریعے بنائے گئے دو عارضی جدید ترین ہسپتال شری اَمرناتھ جی یاترا کے شردھالوئوں اور یاترا کے اِنتظام میں مصروف اَفراد کو چوبیس گھنٹے صحت کی بہتر سہولیات فراہم کرنے میں مدد کریں گے۔لیفٹیننٹ گورنر نے ہسپتالوں کے لئے تمام ضروری وسائل فراہم کرنے پر وزیر اعظم نریندر مودی اور وزارتِ صحت کا شکریہ اَدا کیا۔اُنہوں نے مزید کہا کہ بال تل اور چند ن واڑی ہسپتال اِنتہائی جدید آلات ، ، ڈاکٹر وں اور نرسنگ عملے کے لئے علحیدہ بلاک ، آئی سی یو وارڈ ، آکسیجن والے وارڈوں اور ٹرائیج ائیریاز اور تمام اہم طبی نگہداشت کے لئے مطلوبہ انونیٹری سے لیس ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،’’ حکومت جموںوکشمیر نے یاتریوں اور یاترا کے اِنتظامات میں شامل مقامی کمیونٹی کی ہیلتھ کیئر پر بہت زور دیا ہے۔‘‘اُنہوں نے صحت اَفسران کو ہدایت دی کہ وہ بال تال اور چند ن واڑی میں مستقل ہسپتالوں کی تجویز تیار کریں۔اُنہوں نے مزید کہا کہ جلدہی بیس کیمپوں میں دیرپا صحت سہولیات میسر ہوں گی۔لیفٹیننٹ گورنر نے اَفسروں کو ہدایت دی کہ وہ صحت سے متعلق تمام ایس او پیز پر سختی سے عمل آوری کو یقینی بنائیں اور ہسپتالوں میں اور اس کے آس پاس صفائی ستھرائی پر خصوصی توجہ دیں ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ یہ ہماری اِجتماعی ذمہ داری ہے کہ ہم شردھالوئوں کے لئے پوتر گپھا کادرشن کو زیادہ آسان اور بغیر پریشانی کے بنائیں۔اُنہوں نے ڈاکٹر اور نرسنگ سٹاف پر زور دیا کہ وہ ہمدردی کے ساتھ لوگوں کی خدمت کریں۔اُنہوں نے یاتریوں اور پوری اِنتظامیہ کی ٹیم کی صحت ، خوشی اور خوشحالی کی بھی خواہش کی۔اِفتتاحی تقریب میں چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا ، سیکرٹری صحت و طبی تعلیم محکمہ بھوپندر کمار ، صوبائی کمشنر کشمیر وِجے کمار بِدھوری اور ڈی آر ڈی او ، شری اَمرناتھ جی شرائین بورڈ اور سول اِنتظامیہ کے سینئر اَفسروں نے شرکت کی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا