مرکزی حکومت جموں و کشمیر کو راشن کوٹہ کی مکمل فراہمی کو یقینی بنائے: کیسری

0
0

لازوال ڈیسک
سانبہ؍؍شیوسینا ہندستان جموں و کشمیر کے کارکنوں نے آج اس کے صدر پنڈت راجیش کیسری کی قیادت میں ضلع سانبہ کے گاؤں مرہ بٹوال، گوڈا سلاتھیا میں حکومت اور محکمہ فوڈ سپلائی کے خلاف زبردست مظاہرہ کیا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کیسری نے کہا کہ راشن ڈپو گاؤں سے 4 کلومیٹر دور ہے اور اس گاؤں کے رہنے والے اتنے غریب ہیں کہ ان کے پاس سائیکل تک نہیں ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ انتہائی پسماندہ علاقہ ہونے کی وجہ سے لوگ اپنے حقوق کے لیے بات کرنا بھی نہیں جانتے، کہاں شکایت کریں، جس کی وجہ سے گاؤں کے لوگوں کو راشن نہیں ملتا کیونکہ راشن ڈپو اس گاؤں سے تقریباً چار کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ راشن ڈپو ایک کلومیٹر کے اندر ہونا چاہیے اور وہاں فی ممبر کم از کم 5 کلو آٹا اور 2 کلو چاول ہونا چاہیے۔ لیکن موجودہ حکومت 3 کلو 500 گرام آٹا اور 1 کلو چاول دے رہی ہے جو پہلے 10 دنوں میں ختم ہو جاتی ہے اور باقی دنوں میں انہیں فاقہ کشی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جموں و کشمیر میں راشن کی سپلائی میں کمی کے خلاف ناراضگی کے درمیان، کیسری نے کہا کہ حکومت ہند نے جموں و کشمیر کو سپلائی کیے جانے والے راشن کوٹہ کو کم کر دیا ہے اور اسے بحال کرنے کو کہا ہے۔ پچھلے ایک سال سے دیہی علاقوں کے لوگ ماہانہ راشن کی سپلائی کو آدھا کرنے کے خلاف ہر وقت احتجاج کر رہے ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ جموں کشمیر فوڈ انٹائٹلمنٹ پروگرام یا فوڈ انٹائٹلمنٹ اسکیم (جے کے ایف ای ایس) کے تحت راشن کی فراہمی کو روکنا تھا۔ کیسری نے حکام پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ گرمیوں میں بجلی اور پانی کی دستیابی کو دیکھیں۔ جموں و کشمیر میں روزانہ غیر طے شدہ بجلی کی کٹوتیوں کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے جس سے لوگوں کی پریشانی بہت زیادہ ہے۔ جے اینڈ کے پاور ڈسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹڈ میٹرڈ اور غیر میٹر والے علاقوں میں روزانہ بجلی کی کٹوتی کا سہارا لے رہی ہے۔ اس موقع پر موجود نمایاں افراد میں بلویر کمار، پنکو کمار بلونت فوجی، راجیش کمار، لبا بابا، درشنا دیوی، رجنی دیوی، شیتل دیوی، پروین دیوی کے علاوہ HSS کے دیگر کارکن شامل ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا