کانگریس کاانتخابی منشور ڈھکوسلہ:مودی

0
0

کہاکانگریس کی طرح ہی اس کا منشور بدعنوان اور جھوٹ کا پلندہ
یواین آئی

پاس¸ گھاٹ [اروناچل پردیش]وزیر اعظم نریندر مودی نے لوک سبھا انتخابات کے لئے کانگریس کے منشور پر نشانہ لگاتے ہوئے اسے پارٹی کی طرح ہی بدعنوان، جھوٹ کا پلندہ اور ‘ ڈھکوسلہ منشور’ قرار دیا ہے ۔ لوک سبھا انتخابات کے سلسلہ میں ا نتخابی مہم کے دوران کو یہاں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ کانگریس نے منشور نہیں ‘ڈھکوسلہ منشور’ جاری کیا ہے . انہوں نے کہا کہ کانگریس کی طرح ہی اس کا منشور بدعنوان اور جھوٹ کا پلندہ ہے ۔ مسٹر مودی نے کہا کہ 2004 کے منشور میں کانگریس نے 2009 تک ملک کے ایک ایک گھر میں بجلی پہنچانے کا وعدہ کیا تھا، لیکن اس وقت منموہن سرکار 2014 تک 18 ہزار دیہات میں بجلی نہیں پنچا سکی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ملک کی توہین کرتے ہیں، ایسے لوگوں سے کانگریس ہمدردی رکھتی ہے ۔ہندوستان کے آئین کو جو لوگ نہیں مانتے ، ان کے خلاف غداری قانون ہے ، لیکن کانگریس نے اپنے منشور میں اسے ختم کرنے کا وعدہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا ان لوگوں کی طرح ہی ان کا منشور بھی کرپٹ ہوتا ہے بے ایمان ہوتا ہے ، ڈھکوسلوں سے بھرا ہوتا ہے ۔ اس لئے اسے منشور نہیں ڈھکوسلہ منشور کہنا چاہئے ۔ اس بار کا عام انتخابات وعدوں اور ارادوں کے درمیان کا انتخاب ہے ۔ یہ انتخابات بھروسے اور بدعنوانی کے درمیان کا انتخاب ہے ۔ انہوں نے کہا“یہ انتخابات اپنے ثقافتی ورثے ، روایات پر فخر کرنے کی حفاظت کرنے والوں اور آپ کے لباسوں، آپ کی روایات کا مذاق اڑانے والوں کے درمیان کاانتخاب ہے ۔ ہم صرف ایک وعدہ کر کے اسے دہائیوں تک لٹکائے رکھنے والے لوگ نہیں ہیں، بلکہ آپ کی زندگی کو آسان بنانے کے لئے پورے خلوص سے کام کرنے والے لوگ ہیں”۔ وزیر اعظم نے کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک خاندان نے 55 سال تک ملک پر راج کیا، لیکن وہ پھر بھی دعوی نہیں کر سکتے کہ انہوں نے ہندوستان کے سارے کام پورے کر ادیئے . انہوں نے کہا“میں یہ دعوی نہیں کر سکتا کہ میں نے سارے کام کر دیئے ، لیکن میں ہر چیلنجز کو چیلنج کرنے والا اور مشکل سے مشکل کام کرنے والا انسان ہوں”۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا