نئی دلی میں وزیر داخلہ امیت شاہ کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی میٹنگ رواں ہفتہ کے آخر میں

0
0

امرناتھ یاترا کیلئے سیکورٹی انتظامات اور جموں کشمیر کی مجموعی سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیں گے
جموں کشمیر انتظامیہ کے اعلیٰ افسران اور تمام اسٹیک ہولڈرس جو یاترا کا حصہ ہیں میٹنگ میں شرکت کریں
سی این آئی
سرینگرسرینگر میں منعقدہ G20اجلاس کی کامیابی کے بعد یکم جولائی سے شروع ہونے والی سالانہ امرناتھ یاترا کیلئے سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے وزیر داخلہ امیت شاہ کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی سیکورٹی میٹنگ رواں ہفتہ کے آخر میں نئی دلی میں منعقد ہو رہی ہے جس میں جموں کشمیر انتظامیہ کے اعلیٰ افسران کے علاوہ تمام اسٹیک ہولڈرس جو یاترا کا حصہ ہیں میٹنگ میں شرکت کریں گے اور یاترا کے انتظامات سے متعلق تمام مسائل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ سی این آئی کے مطابق G20اجلاس کے اختتام کے بعد جموں کشمیر انتظامیہ سالانہ امرناتھ یاترا کیلئے سیکورٹی انتظامات کو حمتی شکل دینے میں مصروف ہے وہیں رواں ہفتے کے آخر میں وزیر داخلہ امیت شاہ کی سربراہی میں نئی دلی میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقد ہو رہی ہے جس میں امرناتھ یاترا کیلئے سیکورٹی کے علاوہ یاترا کے دیگر پہلوو ¿ں پر بھی بات کی جائے گی۔ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ میں جموں کشمیر کے اعلیٰ افسران جن میں خاص طور پر لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا ، چیف سیکرٹری ارون کمار مہتا اور پولیس سربراہ دلباغ سنگھ کے علاوہ نیم فوجی دستوں کے سربراہان کے علاوہ تمام سٹیک ہولڈرس کی شرکت ہو گی جو یاترا کا حصہ ہے ۔ ذرائع سے معلوم ہو اہے کہ یاترا میں خلل ڈالنے کی ممکنہ کوششوں کی انٹیلی جنس معلومات کے درمیان،وزیر داخلہ امیت شاہ اس ہفتے کے آخر میں منعقد ہونے والی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں انتظامات کا جائزہ لیں گے۔وزارت داخلہ کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ ”تمام اسٹیک ہولڈرس جو یاترا کا حصہ ہیں اس میٹنگ کا حصہ ہوں گے اور یاترا کے انتظامات سے متعلق تمام مسائل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا“۔معلوم ہوا ہے کہ میٹنگ کے دوران امرناتھ یاترا کیلئے کئے جانے والے سیکورٹی انتظامات کے ساتھ ساتھ جموں کشمیر کی مجوعی سیکورٹی صورتحال کا بھی جائزہ لیا جائے گا ۔ خیال رہے کہ جموں کشمیر میں کامیاب امرناتھ یاترا کے انعقاد کیلئے گزشتہ سال بھی سیکورٹی کے کڑے انتظامات کئے گئے تھے اور اس سال بھی امرناتھ یاترا کے پُر امن انعقاد کیلئے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے جا رہے ہیں ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا