یو این آئی
سری نگر گرمائی دارالحکومت سری نگر میں اتوار کی صبح انڈو تبت بارڈر پولیس کے ایک کانسٹیبل نے اپنی ہی سروس رائفل سے اپنی زندگی کا خاتمہ کیا۔ وادی میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران آئی ٹی بی پی کے کسی اہلکار کی خودکشی کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ قبل ازیں شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے کنزر علاقہ میں آئی ٹی بی پی سے وابستہ ایک سب انسپکٹر نے اپنی سروس رائفل سے اپنی زندگی کا خاتمہ کیا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سری نگر کے سولنہ علاقہ میں اتوار کی صبح آئی ٹی بی پی سے وابستہ ایک کانسٹیبل نے دوران ڈیوٹی اپنی ہی سروس رائفل سے اپنے آپ پر ہی گولیاں برسائی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوا۔انہوں نے بتایا کہ گولیوں کی آوز سنتے ہی اس کے ساتھی جوان کی طرف دوڑے اور اس کو خون میں غلطاں دیکھا۔ذرائع نے بتایا کہ زخمی اہلکار کو فوراً صدر ہسپتال سری نگر منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اس کو مردہ قراردیا۔مہلوک کانسٹیبل کی شناخت 11 بٹالین آئی ٹی بی پی سے وابستہ کانسٹیبل رامپال مینا کے بطور ہوئی ہے۔ تاہم فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ مذکورہ کانسٹیبل کی طرف سے یہ انتہائی قدم اٹھانے کے کیا وجوہات ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پولیس نے اس سلسلے میں ایک کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی ہیں۔ ہفتہ کو ضلع بارہمولہ کے کنزر علاقے میں ایک آئی ٹی بی پی سب انسپکٹر نے اپنی ہی سروس رائفل سے اپنی زندگی کا خاتمہ کیا تھا۔ مہلوک آئی ٹی بی پی افسر کی شناخت سب انسپکٹر چندر مانی کے بطور ہوئی تھی۔ قابل ذکر ہے کہ سیکورٹی اداروں کی جانب سے یوگا اور آرٹ آف لیونگ کی سرگرمیاں متعارف کرانے کے باوجود وادی میں تعینات سیکورٹی فورس اہلکاروں میں خودکشی کے رجحان میں کوئی کمی نہیں آرہی ہے۔مرکزی وزیر مملکت برائے دفاع سبھاش بھامرے نے گذشتہ ماہ راج سبھا میں فوجی جوانوں کی طرف سے خودکشیاں کرنے کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ سال 2018 کے دوران 80 فوجی اہلکاروں نے خود کشی کی جبکہ ہوائی فوج میں 16 اہلکاروں اور نیوی میں 8 اہلکاروں نے خود کشی کی۔انہوں نے کہا کہ سال 2017 میں 75 فوجی اہلکاروں کے بارے میں شک کیا جاتا ہے کہ انہوں نے خود کشی کی ہے جبکہ سال 2016 میں 104 فوجی اہلکاروں کی موت خودکشی کرنے سے واقع ہوئی ہے۔