فضل آباد (C)پنچایت بھتیڑھ وارڈ نمبر06 میں پل حکومت کی عدم توجہی کا شکار
منظورحسین قادری
سرنکوٹ؍؍اکیسویں صدی کے ترقیاتی دور میں بھی عوام بنیادی سہولیات سے محروم رہے تو قیامت صغریٰ سے کم نہیں تحصیل سرنکوٹ کا پانچ پنچایتوں پر مشتمل گاؤں کی آبادی کو دریا عبور کرنے کے لئے رابطہ پل تاہنوز میسر نہ ہے ۔پچھلی سرکار نے گاؤں کے وسط میں درآبہ گاؤں رابطہ کے لئے دریا پر دو پل تعمیر کئے تھے جو 2014ھ کی طغیانی میں سلامت تو رہے مگر دریا نے درمیان سے راستہ اختیار کر لیا جہاں پانی بہاؤ زیادہ ہونے کے باعث اب تلک حکومت ان دونوں تعمیر شدہ پلوں کو عوام کی آمدورفت کے لئے قابل کار نہ بنا سکی۔ فضل آباد بھتیڑھ پنچایت وارڈ نمبر 06 کے باشندگان کا کہنا ہے کہ اس مدعا کو متعلقہ محکمہ کے حکام کے زیرغور لایا مگر معاملہ جوں کا توں رہا تو باامر مجبور دستی کارروائی کرکے پل عبور کرنا پڑا یاد رہے ۔اس لکڑی کے اس دستی پل سے مردوخواتین معمر بچوں طلبہ وطالبات کا گزر ہوتا ہے جو کہ خطرہ سے خالی نہیں فضل آباد عوام کا اصرار ہے کہ متعلقہ محکمہ کا کوئی ماہر انجینئرموقع ملاحظہ کرے اور دستی تعمیر شدہ پل کی نوعیت سے آگاہ کرے اور اسی ضمن میں عوام نے ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ سے پل تعمیر کی مانگ کی ہے تاکہ عوام کی اس دیرینہ مانگ کے پورا پونے سے پریشانی کا ازالہ ہو۔