یوٹی انتظامیہ منڈی کے سیکلو میں شراب کھولنے کی ناکام کوشش پر علماء کرام کا اظہار تشویش

0
0

اگلے دودنوں میں اجرء شدہ لائیسنس کو قلعدم کرے۔ اگر ایسا نہ ہوتو ہونگے حالات خراب
ریاض ملک
منڈی؍؍ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی کے علاقہ سیکلو میں گورنر انتظامیہ کی جانب سے شراب کی دکان کھولنے کا لیسنس دیا گیا تحصیل منڈی کی پوری عوام انتظامیہ کے اس عوام مخالف عمل کے خلاف آواز بلند کررہی ہے ۔وہیں پر گذشتہ روز تحصیل صدر مقام پر ایک پریس کانفرنس کا انعقاد ہوا جو علماء اکرام کی قیادت میں ہوہی جہاں پر امام و خطیب نورانی جامع مسجد اعلی پیر سید شاہد حسین بخاری ،امام خطیب قاسمی جامع مسجد مندی مولانا ممتازاحمد قاسمی، امام و خطیب مرکزی جامع مسجد منڈی سید فاضل حسین و امام تنظیم المومنین منڈی کی نگرانی میں یہ پریس کانفرنس کا انعقاد ہوا جہاں پر تمام حضرات نے مشترکہ طور پر بیان جاری کرتے ہوے گورنر انتظامیہ سے گزارش کی کے منڈی سیکلو کے مقام میں شراب خانہ نہ کھولا جائے ۔سید شاہد حسین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا انتظامیہ کو چاہیے کے وہ علاقہ میں اچھے اسکول اچھی سڑکیں تعمیر کریں ۔ان معاملات میں انتظامیہ مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے اب نوجوانوں کے مستقبل کو تار تار کرنے کے لئے شراب خانہ کھولا جارہا ہے جس سے ہماری نوجوان قوم پر برا اثر پڑیگا ۔امام نے کہا ہم انتظامیہ کو دودن کا وقت دے رہے ہیں اگر یہ فیصلہ واپس نہیں لیا تو عوام پر امن احتجاج کرہے گی اور اسکی ساری ذمہ واری گورنر انتظامیہ کی ہوگی مولانا ۔ممتازاحمد قاسمی نے بات کرتے ہوئے کہا شراب نوشی کی وجہ سے ہمارا معاشرہ تباہ و برباد ہوجائیگا ۔ایک طرف سے ہماری کوشش رہتی ہے کہ ہم اپنے ملک کو نشہ مکت بھارت بنائیںتو دوسری طرف سے سرکار اجازت دیتی ہے کہ گائوں گائوں شراب کی دکان کھولی جائے ۔ہم عوام منڈی کی نمائندگی کرتے ہوئے ضلع انتظامیہ سے گزارش کرتے ہیں کہ منڈی سیکلو میں شراب خانہ ہمیں کسی بھی صورت میں قبول نہیں ہے ۔اسلئے وہ یہ فیصلہ واپس لے کرملک ہندوستان کے مستقبل کو سنوارنے کی کوشش کریں ۔امام تنظیم المومنین منڈی نے کہاکہ اصل میں ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ منڈی میں بہتر اسکول ،بہتر سڑکیں اور بہتر کارخانے کھولے جاتے جس سے ہمارے بچے روزگار حاصل کرکے آرام کی زندگی بسر کرتے مگر یہاں پر اسکے مخالف پالیسی اپناہی جارہی ہے ۔نوجوانوں کو تعلیم یافتہ بنانے کے بعد شراب نوشی کی طرف بھیجا جارہا ہے ۔اسلئے ہمیں چاہیے کے ہم سب مل کر اس حساس معاملے کی مخالفت کرتے ہوئے آوازبلند کرے تاکے ہمارے نوجوانوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ نہ ہوسکے۔ اس پریس کانفرنس میں منڈی کے سیاسی لیڈران بھی موجود تھے جن میں پیر ذادہ بلال مخدومی ،محمد فرید ملک، خواجہ ریاض آتش، عبدالاحد بٹ، ڈاکٹر غلام عباس، فاروق احمد خان، سرپنچ محمد رفیق مدنی، سرپنچ الطاف حسین نائیک ،سرپنچ بشیر احمد تانترے ،سرپنچ محمد اسلم ملک، اقبال تانترے ،محمد شفیع تانترے، عبدالرشید ریٹائرڈ ماسٹر، محمد اسلم ملک، تنویر تانترے وہ دیگر سیاسی و سماجی قاہدین بھی موجود تھے جنہوں نے ایک ریزولیشن تحصیلدار منڈی شہزاد لطیف خان کو کو پیش کیا اور گزارش بھی کی کے چوبیس گھنٹوں کے اندر یہ تمام شراب منڈی سیکلو سے اٹھا کر واپس لی جائے اگر ایسا نہیں ہوا تو عوام سڑکوں پر اتر کر احتجاج کرہے گی جسکی ذمہ واری انتظامیہ کی ہوگی۔تمام حضرات نے مشترکہ طور پر بیان جاری کرتے ہوئے گورنر انتظامیہ سے گزارش کی کہ منڈی سیکلو کے مقام میں شراب خانہ نہ کھولا جائے ۔سید شاہد حسین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا انتظامیہ کو چاہیے کے وہ علاقہ میں اچھے اسکول اچھی سڑکیں تعمیر کریں ان معاملات میں انتظامیہ مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے ۔اب نوجوانوں کے مستقبل کو تار تار کرنے کے لئے شراب خانہ کھولا جارہا ہے جس سے ہماری نوجوان قوم پر برا اثر پڑیگا۔ امام موصوف نے کہا کہ ہم انتظامیہ کو چوبیس دن کا وقت دے رہے ہیں اگر یہ فیصلہ واپس نہیں لیا تو عوام پر امن احتجاج کرتی رہے گی اور اسکی ساری ذمہ واری گورنر انتظامیہ کی ہوگی ۔مولانا ممتازاحمد قاسمی نے بات کرتے ہوے کہا شراب نوشی کی وجہ سے ہمارا معاشرہ تباہ و برباد ہوجائیگا ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا