’ڈوزیرپہ جواب مایوس کن‘

0
67

پاکستان کا دہشت گردی کے خلاف کارروائی کا کوئی ارادہ نہیں: ہندوستان
یواین آئی

نئی دہلیجموں و کشمیر کے پلوامہ فدائین دہشت گردانہ حملے سے متعلق پاکستان کو سونپے گئے ڈوزیر پر وہاں کی حکومت کے جواب کو ہندوستان نے مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف کارروائی کرنے کے معاملے میں پاکستان حکومت نہ تو سنجیدہ ہے اور نہ ہی کارروائی کرنے کا اس کا کوئی ارادہ ہے۔وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے جمعرات کو یہاں صحافیوں کو بتایا کہ ہندوستان پلوامہ حملے میں جیش محمد کے ملوث ہونے اور پاکستان میں اس کے دہشت گرد کیمپوں اور سرغنہ کی موجودگی کے سلسلے میں اپنے وسیع ڈوزیر پر پاکستان کے جواب سے مایوس ہے۔مسٹر کمار نے کہا کہ یہ افسوس کی بات ہے کہ پاکستان، پلوامہ میں ہوئے حملے کو دہشت گردانہ حملہ ماننے سے مسلسل انکار کر رہا ہے۔ اس نے اپنے کنٹرول والے علاقوں میں واقع دہشت گردوں یا دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کی گئی کسی بھی قابل اعتماد کارروائی کی تفصیلات مشترک نہیں کی ہیں۔ترجمان نے کہا کہ ہمیں پاکستان کے اس جواب سے کوئی تعجب نہیں ہوا ہے۔ 2008 کے ممبئی حملے اور 2016 کے پٹھان کوٹ حملے کے بعد اس نے اسی طرح کی زبان میں جواب دیا تھاجبکہ دنیا جانتی ہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے دہشت گرد تنظیم قرار دی گئی جیش محمد اور اس کے سرغنہ مسعود اظہر کا ٹھکانہ پاکستان میں ہے۔ پاکستان کے وزیر خارجہ نے بین الاقوامی میڈیا کے سامنے اس کا اعتراف بھی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اگر سنجیدہ ہوتا اور کارروائی کرنے کا اس کا ارادہ ہو تا تو اطلاعات اور ثبوتوں کی کوئی کمی نہیں ہے۔مسٹر کمار نے کہا کہ پھر بھی ہندوستان پاکستان کی طرف سونپے کئے گئے کاغذات کا مطالعہ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو 2004 میں کئے گئے وعدےپر عمل کرنا چاہئے جس کا اعادہ موجودہ قیادت نے کیاہے کہ پاکستان اپنے قبضے والی زمین کا استعمال ہندوستان کے خلاف کسی بھی طرح کی دہشت گردی کے لئے نہیں ہونے دے گا۔ اسے دہشت گردوں اور دہشت گرد تنظیموں کے خلاف فوری طور پر ایسی قابل اعتماد، ٹھوس اور اس طرح کی کارروائی کرنی چاہئے جسے ثابت کیا جا سکے۔پاکستانی وزارت خارجہ نے بدھ کے روز اسلام آباد میں جاری ایک ریلیز میں کہا کہ پاکستان حکومت نے پلوامہ حملے پر ہندوستان کی رپورٹ کی بنیاد پر تحقیقات کرنے کے بعد ابتدائی نتائج حکومت ہند کے ساتھ مشترک کئے ہیں۔ خارجہ سکریٹری تحمینہ جنجوا نے ہندوستان کے ہائی کمشنر اجے بسارا کو طلب کیا اور انہیں پلوامہ کے بارے میں نتائج کی رپورٹ سونپ دی۔پاکستانی وزارت خارجہ نے بیان میں کہا کہ وہ اس سلسلے میں پوری ذمہ داری کے ساتھ کام کر رہا ہے اور ہندوستان کے ساتھ مکمل تعاون کر رہا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ ”ہم علاقائی امن اور سلامتی کی سمت میں کام کر رہے ہیں۔جانچ کے عمل کو آگے بڑھانے کے لئے ہم نے ہندوستان سے مزید اطلاعات اور شواہد مہیا کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔“َ

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا