ملک دشمن اور علاحدگی پسند وں پر پابندیوں کا سلسلہ آگے بھی جاری رہے گا

0
0

بی جے پی نے الیکشن کمیشن سے جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات جلد کرانے کی اپیل کی ہے: رام مادھو
یواین آئی

سری نگر/جموںبھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری رام مادھو نے کہا کہ وادی کشمیر میں ملک دشمن طاقتوں، جنگجو تنظیموں اور علاحیدگی پسند جماعتوں کے خلاف جو پابندیوں کا سلسلہ گذشتہ کچھ مہینوں سے شروع ہوا ہے وہ آگے بھی جاری رہے گا۔بدھ کی صبح یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کے بارے میں ہمارے اسٹینڈ میں کوئی فرق واقع نہیں ہوگا اور ہم وادی میں پارٹی کی پوزیشن کو مستحکم بنانے کے لئے سرتوڑ کوششیں کررہے ہیں۔انہوں نے کسی علاقائی جماعت یا حال ہی میں کالعدم قرار دی گئی ‘جماعت اسلامی جموں وکشمیر’ یا ‘لبریشن فرنٹ’ کا نام لئے بغیر کہا ‘آپ نے یہاں کے لیڈران کا رویہ دیکھا ہے۔ ان کا موقف دیکھا ہے۔ یہاں کی علاقائی جماعتیں اعلان کررہی ہیں کہ علاحدگی اور جنگجو تنظیموں یا ان کی لیڈرشپ جن پر ہماری حکومت نے پابندی لگائی ہے، پابندی لگانے کا مقصد یہ تھا کہ یہاں کے عوام کو امن چاہیے۔ اب ایک دم شانتی ہے۔ لیکن یہاں کی علاقائی جماعتیں چاہتی ہیں کہ پابندی ہٹائی جائے اور بدامنی پھیلانے والوں کو مکمل چھوٹ دی جائے۔ جو ملک دشمن، آتنگ وادی اور علاحدگی طاقتیں وادی میں ہیں، ان پر پابندیاں لگانے کا سلسلہ گذشتہ کچھ مہینوں سے شروع ہوا، آگے بھی جاری رہے گا’۔علاقائی جماعتوں نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کو پنچایتی و بلدیاتی انتخابات کا بائیکاٹ کرنے پر آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے رام مادھو نے کہا ‘آج جو علاقائی جماعتیں پارلیمانی انتخابات کے لئے اپنے امیدوار کھڑا کررہی ہیں، نے پنچایتی وبلدیاتی انتخابات میں بائیکاٹ کیا تھا اور کہا تھا کہ دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کومودی سرکار سے خطرہ ہے لیکن اب انہیں پارلیمانی انتخابات اچھے لگتے ہیں’۔انہوں نے کہا کہ فاروق عبداللہ اور محبوبہ مفتی کے لئے اب پارلیمانی انتخابات اچھے ہیں اور دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے زیادہ بڑا معاملہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ جیسے ہی پارلیمانی چنا¶ کا بگل بجا تو یہاں کی علاقائی پارٹیوں کے لیڈروں نے بیانات دینے شروع کئے کسی نے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا تو کوئی اپنی پارٹی کے کارکنوں کو مجاہد کہنے لگی، یہ لوگ اپنی نجی مفاد کو دیکھتے ہیں انہیں عوام کی کوئی فکر نہیں ہے۔مادھو نے کہا کہ یہاں کی ریجنل پارٹیاں عوام کی تمنا¶ں کو نہیں دیکھتی ہیں یہ لوگ پرانی پالسیوں کو ہی دوہراتے ہیں کیونکہ ان کے سیاسی فائدے اسی سے جڑے ہیں۔انہوں نے کہا علاقائی جماعتوں کے لیڈراں وادی میں ایک بات کرتے ہیں تو وادی سے باہر دوسری بات کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا یہ لوگ دلی میں را م دھن اور یہاں علاحیدگی دھن بجاتے ہیں۔انہوں نے کہا ‘یہاں کی علاقائی پارٹیاں عوام سے کٹی ہوئی ہیں جبکہ یہاں عوام امن اور ترقی چاہتے ہیں’۔انہوں نے کہا کہ ہم نے انتظامیہ سے اکبر لون کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے اور اس کے خلاف کارروائی کرنے کی اپیل کی ہے۔مادھو نے کہا ‘ہم نے یہاں جنگجو¶ں کے خلاف سخت کارروائیوں کے ساتھ ساتھ تعمیر وترقی کے کام بھی جاری رکھے یہاں لوگ امن چاہتے ہیں اور یہاں ہر طرف امن قائم ہے’۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی یہاں اب ایک مین اسٹریم پارٹی کی حیثیت سے انتخابات لڑ رہی ہے ہمارے پاس سرپنچوں، میونسپل کونسلروں کی اچھی تعداد ہے۔یہاں جموں میںبی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری رام مادھو نے کہا کہ بی جے پی نے الیکشن کمیشن آف انڈیا سے جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات جلد منعقد کرانے کی مانگ کی ہے۔بدھ کے روز یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مہاجر کشمیری پنڈتوں کی وادی واپسی اور جموں میں مقیم روہنگیا پناہ گزینوں کا انخلا بی جے پی کے انتخابی منشور میں شامل ہے۔رام مادھو نے کہا کہ بی جے پی ریاست کی تمام پارلیمانی سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑا کرے گی اور لداخ پارلیمانی نشست کے امید وار کا اعلان بھی بہت جلد کیا جائے گا۔انہوں نے کہا ‘علاقائی جماعتوں نے پنچایتی اور بلدیاتی انتخابات کا بائیکاٹ اس لئے کیا کیونکہ یہ پارٹیاں نچلے سطح پر گا¶ں اور شہر کی سطح پر قیادت کو ابھر نے نہیں دینا چاہتی ہیں’۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے سال 2014 کے عام انتخابات میں یہاں تین نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی اور ان تینوں سیٹوں پر دوبارہ قبضہ کیا جائے گا اور وادی میں بی جے پی کی طرف سے اپنی طاقت بڑھانے کی کوششیں جاری ہیں۔کانگریس۔نیشنل کانفرنس اتحاد کو ہدف تنقید بناتے ہوئے مادھو نے کہا ‘جموں میں کانگریس کی حالت یہ ہے کہ وہ وادی کی جماعتوں کے رحم و کرم پر ہے اور وادی کی پارٹیوں کی حالت یہ ہے کہ ان کے لیڈر پاکستان زندہ باد کے نعرے لگا رہے ہیں اور پی ڈی پی کی صدر اپنی پارٹی کے کارکنوں کو مجاہد کہتی ہیں’۔انہوں نے کہا کہ جموں کے لوگ دیش بھگت لوگ ہیں اور وہ ان جماعتوں کے لیڈروں کے ایسے بیانوں کو کبھی برداشت نہیں کریں گے اورجموں میں کانگریس جن پارٹیوں کے بل بوتے پر انتخابات لڑیں گے جموں کے لوگ انہیں سبق سکھائیں گے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی جموں کشمیر کو کافی اہمیت دیتے ہیں یہی وجہ ہے کہ وہ چنا¶ مہم کا آغاز کرنے کے لئے پہلے جموں کشمیر آرہے ہیں۔مادھو نے چوہدری لال سنگھ کا نام لئے بغیر کہا کہ وہ امیدوار جو جموں کی دو نشستوں کے لئے کھڑے ہوئے ہیں اور ہماری پارٹی کے ساتھ وابستہ تھے کے ساتھ پارٹی کے مقامی لیڈر بات چیت کریں گے اور انہیں کاغذات واپس لینے پر راضی کرنے کی کوشش کریں گے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا