بے موسمی بارشوں نے موسمی ہجرت کرنے والے گجربکروال خانہ بدوشوں کوشدید مشکلات سے دوچارہے چکاہے،مارچ ۔اپریل سے خانہ بدوشوں نے میدانی علاقوں سے پہاڑی علاقوں کی جانب سفر شروع کردیاتھا لیکن بے موسمی بارشوں نے ان کے سفرکومشکل بنادیا،جولوگ ڈھوکوں میں پہنچ چکے تھے وہاں شدیدبرفباری کی وجہ سے بھاری مالی نقصانات کاسامنااُٹھاناپڑاہے،ایل جی انتظامیہ نے ہجرت کیلئے طبقے کوتمام ترسہولیات بہم پہنچانے کی بھرپورکوشش کیں جس میں انہیں باضابطہ ٹرانسپورٹ سہولیات مہیاکروائی گئیں جو ان مصیبت کے ماروں کیلئے بڑی راحت والی رہی لیکن ٹرانسپورٹ خدمات یاتو ہرکسی تک پہنچ نہ پائی یاپھر ہرکوئی اس سے مستفید ہونے پہ آمادہ نہ ہوا، بیشترکنبوں نے اپنے روایتی اندازمیں پیدل سفرکوترجیح دی اور سرکاری ٹرانسپورٹ سے انکارکیاجس کیلئے انہیں مزید صلاح مشوروں سے آمادہ کرنے کی ضرورت ہے،طبقے میں بیداری لانے کی ضرورت ہے تاکہ ان کایہ سفر سلامت رہے اور ان کے اہل وعیال سلامتی سے اورآرام سے اپنی منزلوں تک پہنچ سکیں،دوسرا کئی اضلاع سے انتظامیہ معقول اندازمیں ٹرانسپورٹ سہولیات ہرکسی تک پہنچانے سے قاصررہی ،اس ضمن میں کہاں کمی بیشی وکوتاہی برتی گئی اس پربھی انتظامیہ کو اورمحکمہ قبائلی امور اپنامحاصبہ کرناچاہئے کیونکہ حکومت کی جانب سے عوام کی بہتری کیلئے اُٹھائے گئے اقدامات کازمینی سطح پر اثرہوناچاہئے ،وہ من وعن عملائی جانی چاہئے تبھی ان کی مقصدیت حاصل کی جاسکتی ہے لیکن اگرنیت صرف تصویری نمائش کی ہو،محض دکھاوے کی ہو اور خزانہ عامرہ کاوزن کم کرکے اپناوزن بڑھاناہوتویقینانیت میں کھوٹ سے اسکیمیں اپاہج ہوجاتی ہیں اورکوئی بھی قوم ترقی نہیں کرسکتی،سرکاری انتظامیہ میں موجود کالی بھیڑوں کی نشاندہی کی جانی چاہئے جن کی وجہ سے مستحق افراد تک ان کاحق نہیں پہنچ پاتا،ایسی کالی بھیڑوں کو سرکاری ملازمت سے باہرکاراستہ دکھاتے ہوئے خانہ بدوشوں کی اصلی بھیڑ بکریوں کیساتھ بھیج دیاجاناچاہئے تاکہ یہ جانوروں سے انسانیت کاسبق لے سکیں کیونکہ کئی اضلاع میں خانہ بدوشوں کو اُن کے حقو ق سے محروم رکھنے میں انتظامیہ میں موجودایسے متعصب اور راشی عناصرہی رُکاوٹ بنتے ہیں،معاملہ چاہئے FRAکی عمل آوری کاہو، یا خانہ بدوشوں کو ہجرت کیلئے ٹرانسپورٹ سہولیات دینے کاہویا پھر انہیں اجازت ناموں کے حصول میں درپیش مسائل کاہو،جہاں انتظامیہ میں اچھے لوگ ان کی مددکیلئے کوئی کسرباقی نہیں چھوڑتے وہیں کھوٹی نیت والے عناصربھی انتظامیہ میں موجود ہیں جو اس طبقہ کی مشکلات میں اضافہ کرتے ہیں، ابھی موسمی صورتحال سے تازہ ترین صورتحال یہ ہے کہ پہاڑوں ڈھوکوں میں گئے لوگ پریشان حال ہیں، ان کے مال مویشی کابھاری نقصان ہواہے ، وہ واپس میدانی کی جانب جان بچاکربھاگ رہے ہیں، فوج اور پولیس کومبارک باد پیش کی جانی چاہئے جو اننت ناگ ضلع میں پھنسے خانہ بدوشوں کوبچانے میں اپنی جان جوکھم میں ڈال رہے ہیں، ان انتظامیہ کوچاہئے کہ نقصانات کی بھرپائی کیلئے متاثرہ کنبوں کو فوری معقول امدادپہنچائے تاکہ وہ پھرسے اپنے پائوں پر کھڑاہوسکیں۔