دوسرے روز بھی نعش کی تلاش جاری رہی،قصورواروں کے خلاف سخت کاروائی کی مانگ
سجاد کھانڈے
کھڑی؍؍تحصیل کھڑی کے علاقہ ہنگنی شگن سے تعلق رکھنے والی ایک شادی شدہ خاتون زاہدہ بیگم زوجہ محمد عارف گوجر نے سنیچر کے روز بعد دوپہر ناچلانہ کے مقام پر کھڑی مہو منگت نالے میں کود کر خودکشی کرلی تھی۔ وارثین کے مطابق زاہدہ بیگم کی شادی آج سے چار پانچ سال قبل ترانہ کھڑی سے تعلق رکھنے والے لڑکے محمد عارف ولد عبد اللہ گوجر سے ہوئی کی تھی اور ان کے ہاں دو بچے بھی تھے۔انہوں نے کہا کہ آج سے چھ ماہ قبل عارف نے زاہدہ کو ہنگنی شگن میں مائکے پہنچا دیا تھا اور اس کے بعد عارف زاہدہ کو کبھی بھی گھر واپس لینے نہیں آیا۔انہوں نے کہا کہ کئی بار اسرار کرنے کے باوجود بھی عارف نے کبھی ہنگنی تک آنے کی زحمت نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ محمد عارف نے اسی دوران دوسری شادی بھی کر لی۔جس کی وجہ سے میاں بیوی کے بیچ میں آپسی تنازع بھی شروع ہوگیا تھا اور اس سے پہلے بھی عارف زاہدہ کو تنگ کرتا چلا آ رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو لے کر خود زاہدہ نے اپنے وارثین کے ساتھ رامسو تھانے میں محمد عارف کے خلاف ایک شکایت بھی درج کی تھی مگر اس کے باوجود عارف زاہدہ کے ساتھ زیادتیاں کرتا رہا۔لڑکی کے وارثین کے مطابق عارف سنیچر کے روز تقریبًا چھ ماہ کے بعد اپنے باپ کے ہمراہ ہنگنی شگن لڑکی کے ماں باپ کے ساتھ بات چیت کرنے کے لئے پہنچا تھا اور اس دوران بھی محمد عارف اور انکا باپ لڑکی اور ان کے ماں باپ کو ڈرا دھمکا رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ عارف نے اپنی بیگم زاہدہ کو کہا کہ وہ انہیں نہ طلاق دینگے گے اور نہ گھر واپس لے جائیں گے جس کی وجہ سے زاہدہ بیگم شدید طور پر ذہنی دباؤ میں آکر گھر سے نکل کر پڑی اور نالہ بچلڑی میں کود کر خودکشی کر لی۔اس واقعے کو سْنتے ہی پورے علاقے میں افراتفری کا ماحول مچ گیا۔اور اس واقعے کی خبر سنتے ہی مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ تمام رضاکار ٹیمیں جن میں سے انڈین آرمی کی چیتا کیو ارٹی، جموں کشمیر پولیس، ہمالین کیو ارٹی رامسو، کیو ارٹی کھڑی اور بانہال والنٹیئرز ، جائے حادثہ پر پہنچ گئی اور زاہدہ بیگم کی تلاشی کارروائی شروع کر دی جو دیر شام تک جاری رہی اور دوسرے روز اتوار کے دن بھی کیو ارٹی کھڑی اور مقامی لوگوں کی جانب سے تلاشی کاروائی جاری رہی مگر زاہداہ بیگم کا کوئی سراغ نہ مل پایا۔اس حوالے سے وارثین نے انتظامیہ اور خاص کر جموں کشمیر پولیس اور ایس ایچ آو رامسو نعیم الحق سے منگ کی ہیں کہ اس معاملے کی تہہ تک جانے کی کوشش کرے اور قصوروار کو سلاخوں کے پیچھے پہنچایا جائے تاکہ آئندہ سماج میں کوئی اور بیٹی خودکشی کرنے پر مجبور نہ ہو جائے۔ اس سلسلے میں رامسو پولیس نے سنیچر کے روز ہی زاہدہ کے خاوند اور ان کے باپ کو گرفتار کرکے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔