سرحدی ضلع پونچھ میں بیساکھی کا تہوار جوش و خروش سے منایا گیا

0
0

ملک بھر سے ہزاروں زائرین نے گرودوارہ ننگالی صاحب میں حاضری پیش کی
لازوال ڈیسک
پونچھ؍؍ مرکزی زیرِ انتظام جموں و کشمیر کے سرحدی ضلع پونچھ کی تحصیل حویلی کے بلاک ننگالی صاحب سائیں بابا کے گوردوارہ ننگالی صاحب سائیں بابا میں ہر سال کی طرح امسال بھی بیساکھی کا تہوار جوش و خروش سے منایا گیا جہاں ملک بھر سے آئے ہزاروں زائرین نے گرودوارہ ننگالی صاحب میں حاضری پیش کی۔ سرحدی ضلع پونچھ کا ننگالی صاحب گوردوارہ سکھ مذہب ایک اہم و مقدس مقام ہے جہاں پورے سال زائرین حاضری پیش کرنے آتے ہیں نگر کیرتن سننے کے ساتھ ساتھ لنگر بھی کھاتے ہیں۔ ننگالی صاحب گوردوارہ میں ہر سال کی طرح امسال بھی مفت طبی کیمپس، کھانے کے اسٹال ، باہر سے آئے زائرین کے لیے قیام و طعام کا بندوبست و لنگر کا بھی اہتمام رہتا ہے علاوہ ازیں تینوں وقت لنگر کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔ بیساکھی جسے ہندوستان کے مختلف حصوں میں ویساکھی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، بنیادی طور پر ایک تاریخی تہوار ہے جو سکھ اور ہندو مت دونوں میں بڑے جوش و خروش کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ سکھوں اور ہندوؤں کے لیے موسم بہار کی فصل کا تہوار سمجھا جاتا ہے، یہ ہندوستانی تہوار ہر سال 13 یا 14 اپریل کو منایا جاتا ہے۔ربیع کی فصلوں کی کٹائی کے موسم کے علاوہ، یہ خالصہ پنتھ کی تشکیل کی یاد بھی مناتی ہے جسے گرو گوبند سنگھ جی نے 1699 میں سکھوں کے نویں گرو گرو تیغ بہادر کی پھانسی کے بعد اسلام قبول کرنے سے انکار کرنے کے بعد تشکیل دیا تھا۔،وقت پر نظر ڈالتے ہوئے، بیساکھی کا تہوار سکھوں کے حکم، خالصہ پنتھ کی یاد میں منایا جاتا ہے جو سکھوں کے نویں گرو، گرو تیغ بہادر کے ظلم و ستم کے بعد تشکیل دیا گیا تھا۔ پھانسی مغل شہنشاہ اورنگزیب نے دی تھی کیونکہ گرو تیغ بہادر نے اسلام قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا