اے اے پی نے جواب دیا،کہابدعنوانی کے خلاف ان کی مہم نہیں رکے گی
یواین آئی
نئی دہلی؍؍مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے جمعہ کو دہلی کے وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے کنوینر اروند کیجریوال کو 16 اپریل کو پوچھ گچھ کے لیے سمن جاری کیا۔ دوسری طرف اے اے پی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت حملہ کیا اور کہا کہ وزیر اعلیٰ کیجریوال کو سمن سے بدعنوانی کے خلاف ان کی مہم نہیں رکے گی۔سی بی آئی ذرائع نے آج بتایا کہ دہلی ایکسائز پالیسی 2021-22 میں مبینہ بے ضابطگیوں کے سلسلے میں دہلی کے وزیر اعلیٰ کو اتوار کو یہاں سی بی آئی ہیڈکوارٹر میں پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا ہے۔اہم بات یہ ہے کہ اس الزام میں اے اے پی لیڈر سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کو سی بی آئی نے طویل پوچھ گچھ کے بعد 26 فروری کو گرفتار کیا تھا۔ بعد میں 9 مارچ کو سی بی ا?ئی کیس میں ان کی عدالتی حراست کے دوران انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ان سے تہاڑ جیل میں پوچھ گچھ کی تھی۔مسٹر سسودیا فی الحال سی بی آئی اور ای ڈی کے ذریعہ درج کیس میں عدالتی تحویل میں تہاڑ جیل میں بند ہیں۔سی بی آئی کی طرف سے درج کیس میں خصوصی عدالت میں مسٹر سسودیا کی ضمانت کی درخواست خارج کر دی گئی تھی۔ مسٹر سسودیا نے پھر ضمانت کے لیے دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا، جہاں جسٹس دنیش کمار شرما کی سنگل بنچ نے سی بی آئی کو اپنا جواب داخل کرنے کی ہدایت دی تھی۔ ہائی کورٹ اس معاملے کی اگلی سماعت 20 اپریل کو کرے گی۔سی بی آئی نے الزام لگایا تھا کہ مسٹر سسودیا تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہے تھے، اسی وجہ سے انہیں گرفتار کیا گیا۔ سی بی آئی نے گزشتہ سال 17 اکتوبر کو بھی مسٹر سسودیا سے پوچھ گچھ کی تھی۔ سی بی آئی نے 17 اگست 2022 کو مسٹر سسودیا اور 14 دیگر لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔دوسری طرف سی بی آئی کی جانب سے مسٹر کیجریوال کو سمن کے بعد پارٹی کے ایم پی سنجے سنگھ نے صحافیوں سے بات چیت میں وزیر اعظم مودی پر براہ راست حملہ کرتے ہوئے کہا، "آپ کی حکومت اور آپ پوری طرح سے بدعنوانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ ملک کے سامنے آپ کی کالی کرتوتوں کو بے نقاب کرنے کے لیے مسٹر کیجریوال نے جو کام شروع کیا ہے وہ جاری رہے گا۔انہوں نے کہا، ‘‘مسٹر کیجریوال کے خلاف کارروائی کی سازش سے ان کی آواز نہیں دبے گی۔ ان کی آواز ہر گھر اور محلے تک پہنچے گی۔ آپ کے کنوینر نے دہلی اسمبلی میں الزام لگایا تھا کہ وزیر اعظم کے دوست کی کمپنی میں لاکھوں کروڑوں کی سرمایہ کاری دراصل وزیر اعظم کی ہے، اسی دن سے مسٹر کیجریوال کے خلاف سازش رچی جانے لگی۔اے اے پی کے لیڈر نے کہا، ” جس کیجریوال نے پورے ملک کو تعلیم اور صحت کا ماڈل دیا ہے ان کی مہم کسی نوٹس سے رکنے والی نہیں ہے۔وزیر اعظم مودی اور بی جے پی پر سوال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر آپ عام آدمی پارٹی سے اتنی نفرت کرتے ہیں اور اسے دیکھنا پسند نہیں کرتے ہیں تو اروند کیجریوال، منیش سسودیا اور ستیندر جین سمیت ہر کسی کو کھلے عام زہر کی پڑیا دے دیں۔ یہ ڈرامہ کیوں کر رہے ہو؟ ای ڈی جانچ کے نام پر اتنا ڈرامہ کیوں کیا جا رہا ہے؟مسٹر سنگھ نے کہا، ”ملک کے اندر جانچ ایجنسیاں عدالت کو گمراہ کر رہی ہیں۔ جب عدالت ضمانت منسوخ کر رہی ہے تو اسی کو بنیاد بنایا جا رہا ہے۔ عدالت کے ضمانت منسوخی کے حکم میں ذکر کیا گیا ہے کہ مسٹر سسودیا نے 14 فونز کو تباہ کر کے ثبوت کو تباہ کیا۔ بی جے پی ای ڈی مسٹر سسودیا کے گھر میں کام کرنے والے چپڑاسیوں، کلرکوں، خاندان اور عملے کے لوگوں کا آئی ایم ای آئی نمبر بتاکر کہہ رہی ہے کہ انہوں نے فون تباہ کر دیئے۔